دادو(رپورٹ:مختيار علي سومرو)
دادو ڈسٹرکٹ کونسل کا چوتھا اجلاس ضلع چیئرمین سید محمد شاہ کی زیر صدارت میں ہوا جس میں ضلع کونسل کے 60 سے زائد ارکان نے شرکت کی اجلاس میں ضلع کونسل کے چیئرمین سید محمد شاہ نے گزشتہ اجلاس کی کارروائی پاس کرنے کی قرارداد تجویز کی جس پر
اپوزیشن لیڈر برکت جتوئی، رکن جاوید سومرو، اختر خان، عبدالغنی کھوسو، ذوالفقار چانڈیو اور دیگر نے اعتراض کیا اور کہا کہ پچھلے اجلاس کی کارروائی والی فہرست میں ایسی چیزیں بھی ہیں جو پچھلے اجلاس میں زیر بحث نہیں تھیں یہ عمل آپ کے اعتماد سے بہتر ہے لیکن یہ کون کر رہا ہے ترقیاتی کاموں کے نام شامل ہیں جو ہم نے نہیں دیے اجلاس میں 30 منٹ کی بحث کے بعد دادو ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین کی گفتگو کے بعد آخری اجلاس کی کارروائی کی منظوری دی گئی جبکہ ضلع کونسل کے رکن علی اکبر کھوسو، رحمت اللہ لونڈ، جان محمد سولنگی اور دیگر نے اجلاس سے خطاب کیا اور کہا کہ ڈی ایف سی دادو منصور میرانی کسانوں اور آباد کاروں کا قاتل ہے اس نے تاجروں کو بردانے کی 6 لاکھ بوریاں بیچ کر کروڑوں روپے کی کرپشن کی ہے اب جن لوگوں کو بردانہ ملا ہے ان کے بل پاس نہیں ہو رہے ان پر بھی یے کرپٹ ڈی ایف سی رشوت مانگ رہا ہے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کے لیے سندھ حکومت کو خط لکھیں تاکہ انہیں نوکری سے برطرف کیا جائے ضلع کونسل کی کوئی اہمیت نہیں ہم نے کئی بار شکایت کی ہے لیکن میٹنگ کے دوران یہاں کوئی بھی افسر نہیں آتا جسے ہم ممبران شکایتیں دیں پورے ضلع میں منشیات چل رہی ہیں بدامنی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اب دن کے وقت بھی باہر جانے سے خوف ہوتا ہے دادو ضلع میں تعلیم، صحت، سڑکیں، محکمہ صحت، ہاء ویز سمیت تمام محکموں میں نااہلی کی انتہا ہے 17 لاکھ کی آبادی اذیت کا شکار ہے لوگوں نے ہمیں ووٹ دے کر یہاں پہنچایا ہے ہم ان کی شکایات کو ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں 11 ماہ کے دوران ضلع کونسل کی جانب سے کو پورے ضلع میں ایک بھی اینٹ نہیں لگی ہے یہ ہماری کارکردگی ہے میٹنگ کے دوران ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین نے ممبران کو بتایا کہ دادو ڈسٹرکٹ کونسل کی ایک پراپرٹی ایس ایس موڑ پر موجود ہے جس کا رقبہ 48 ہزار فٹ سے زیادہ ہے اس پر رینجرز کا قبضہ ہے جس پر بہت کچھ لکھنے کے بعد بات چیت زبانی طور پر کی گئی ہے جس کے بعد رینجرز نے قبضہ ختم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے اس کے بدلے ہم رینجرز کو پرانی انسداد بدعنوانی کی عمارت دیتے ہیں جس کا رقبہ 4 ہزار فٹ ہے اسے بعد از تعمیر رینجرز کے حوالے کیا جائے گا 1875 سے عمارت ڈاگ بنگلے میں تبدیل ہے اجلاس کے دوران ضلع کونسل کے میمبر نے چیئرمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف قبضہ ختم ہونا چاہیے بلکہ تمام سال کا کرایہ جو کہ 25 لاکھ سے زائد ہے وہ بھی لینا چاہیے ضلع کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ مجھ سمیت پورا ضلع ڈی ایف سی منصور میرانی کا ڈسہ ہوا ہے دادو ضلع سمیت سندھ کے تمام اضلاع کے ڈی ایف سی اس بار جیل جائیں گے یا ملک سے باہر جائیں گے 2 ماہ قبل اجلاس کے دوران ممبران سے کہا گیا تھا کہ ہر کونسلر 20 ہزار تعلیم کے لیے بچوں کو اسکالرشپ دے سکتا ہے جس کے لیے درخواستیں جمع کرائی جاتی ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ 98 ممبران کی جانب سے 196 درخواستیں موصول ہونی چاہئیں لیکن ابھی تک صرف 31 درخواستیں ملی ہیں ہر کونسلر کو 30 لاکھ کا کام دیا گیا ہے جس میں ترقیاتی کاموں کے لیے 165 اسکیمیں پیش کی گئی ہیں باقی سولر اور ہیڈ پمپ اسکیموں پر پابندی ہے جس کے لیے میں کوشش کر رہا ہوں تمام اسکیمیں 10 دنوں کے اندر منظور ہو جائیں گی اور نوٹس بورڈ پر پوسٹ کی جائیں گی اجلاس میں صرف 60 ممبران شریک ہیں جنہیں بڑھانے کی ضرورت ہے جس کے بعد اجلاس کا اختتام ہوا