ایک خوبصورت تحریر
میرے بزرگوں کے نام
(تحریر۔ راشدخان)
گھر کے بزرگوں کے ساتھ بیٹھو، باتیں کرو،
ایک دن وہ خود بخود خاموش ہو جائیں گے۔
انہیں آزاد چھوڑ دو،
خرچ کرنے دو،
اپنی مرضی سے جینے دو،
ایک دن وہ تمہارے لیے سب کچھ چھوڑ جائیں گے۔
انہیں بار بار نہ ٹوکیں، وہی باتیں دہراتے ہیں،
ایک دن تم ان کی آواز سننے کے لیے ترس جاؤ گے، جب وہ خاموش ہو جائیں گے۔
جتنا ہو سکے ان کی دعائیں لو،
جھک کر، پاؤں چھو کر،
ایک دن وہ خود بخود تصویر بن جائیں گے،
پھر تمہارے معافی مانگنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
انہیں دوسروں کے سامنے کچھ نہ کہو، انہیں کھانے دو، اپنی مرضی سے،
پھر دیکھو وہ کھانے کے لیے بھی نہیں آئیں گے،
خواہ تم کتنی ہی بار ان کی برسی مناؤ۔