حیدرآباد۔ فوکل پرسن برائے رین/ فلڈ ایمرجنسی وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی عبدالجبار خان کی زیر صدارت شہباز ہال شہباز بلڈنگ حیدرآباد میں حالیہ جاری مون سون کی بارشوں سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقدہوا

 

فوکل پرسن برائے رین/ فلڈ ایمرجنسی وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی عبدالجبار خان کی زیر صدارت شہباز ہال شہباز بلڈنگ حیدرآباد میں حالیہ جاری مون سون کی بارشوں سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقدہوا، جس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی عبدالجبار خان نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی پیشنگوئی کے مطابق مزید آئندہ چند روز تک بارشیں ہونے کا امکان ہے،بارشوں کے دوران تمام متعلقہ افسران مستعد ہو کر فوری طور پر نکاسی آب کیلئے اقدامات کریں- انہوں نے کہا کہ ریونیو سمیت تمام متعلقہ افسران فیلڈ میں رہتے ہوئے شہر میں برساتی صورتحال کا جائزہ لیں جبکہ تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام الناس کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کریں- اجلاس میں معاون خصوصی عبدالجبار خان نے واسا اور دیگر متعلقہ افسران کوہدایت کی کہ تمام پمپنگ اسٹیشنز کو فعال رکھا جائے، بجلی کی عدم فراہمی کی صورت میںجنریٹرکے ذریعے برساتی پانی کی نکاسی کے کام کو جاری رکھا جائے اور اس ضمن میں مطلوبہ ایندھن کی کمی کو دور کیا جائیگا – انہوں نے حیسکو کے متعلقہ افسران کوبھی ہدایت کی کہ وہ پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں-انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ عملے کی حاضری کو یقینی بنائیں اور نشیبی علاقوں سے ترجیحی بنیادوں پرنکاسی آب کو یقینی بنایاجائے اورباہمی رابطے کے نظام کو موثر بنایا جائے جبکہ اس ضمن میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا – انہوں نے سندھ سالڈ ویسٹ منجمنٹ کی انتظامیہ کو بھی کہا کہ وہ بھی گلی محلوں میں جمع ہونے والے برساتی پانی کی نکاسی کے لیے اپنے عملے کی ڈیوٹیاں لگائیں-اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میئر حیدرآباد کاشف شورو نے افسران کو ہدایت کی کہ سال 2022 میں ہونے والی شدید بارشوں سے نمٹنے کے لیے بنائی جانی والی حکمت عملی کو نظر میں رکھتے ہوئے مزید موثر حکمت عملی کے ذریعے تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ ملکر کام کریں اور عوام الناس کو پریشانی سے بچایا جائے -انہوں نے ایم ڈی واسا کو ہدایت کی کہ وہ کھلے مین ہولز پر ڈھکن لگائے جانے کو بھی یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچاجاسکے -اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں سے باہمی روابط اور مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیاہے-انہوں نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ رات بھی میئر کاشف شورو کے ہمراہ حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں برساتی صورتحال کا جائزہ لیااورحیسکو سے رابطے میں رہتے ہوئے بجلی کی بحالی کیلئے ذاتی طور پر نگرانی کی ،ضلع میں 24 گھنٹے کنٹرول رومز فعال ہیں تاکہ عوام الناس کے مسائل کو فوری حل کیا جائے-انہوں نے مزید کہا کہ غیر حاضر افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور کوئی بھی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی. اجلاس میں میئر ایچ ایم سی کاشف شورو،ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن، میونسپل کمشنر ایچ ایم سی جام ظہور لکھن، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حیدرآباد عبدالخالق سمیت متعلقہ دیگر افسران بھی موجودتھے۔

حیدرآباد کی سماجی کارکن ارم صدیقی نے مبینہ طور پر جنسی ہراسگی کا شکار ہونے والی مسماة لالی زوجہ وشنو ٹھاکر اور اس کے اہلخانہ کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ 17جون 2024ء کے روز بااثر ملزمان سورج ٹھاکر اور کارو ٹھاکر کے خلاف عدالتی حکم پر مٹیاری تھانہ میں جنسی حراسمنٹ کا کیس درج کرایا گیا ہے جس پر پولیس نے ایک ملزم کارو ٹھاکر کو گرفتار کیا جبکہ دوسرا ملزم سورج ٹھاکر اور اس کا سہولت کار پولیس اہلکار غازی ماچھی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے متاثرہ خاتون مسماة لالی ٹھاکر اور اس کے شوہر سمیت دیگر اہل خانہ کو کیس سے دستبردار ہونے کے لئے ملزمان کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں جس کے سبب متاثرہ لالی ٹھاکر اور اس کے اہلخانہ عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ملزم سورج ٹھاکر نے قبل از گرفتاری ضمانت کے لیے عدالت میں درخواست بھی دائر کی ہے اور مذکورہ ملزم کو پولیس اہلکار غازی ماچھی کی پشت پناہی حاصل ہے جس کی وجہ سے ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ ملزم سورج ٹھاکر کو گرفتار کر کے متاثرہ خاتون اور اس کے اہلخانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

اللہ آباد کالونی جیکب آباد کے رہائشی غلام علی شیخ نے اپنے بھائیوں کے ہمراہ پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے اپنے والد کی تلاش میں مدد کے لیے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے پہنچ کر مطالبہ کیا کہ میرے والد کی تلاش میں ہماری مدد کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ میرے 62سالہ والد غلام مصطفی شیخ جو کہ گزشتہ 23اگست کے روز اپنے گھر شادمان ٹائون سے بن قاسم ریلوے اسٹیشن کراچی سے جیکب آباد انے کیلئے عوامی ایکسپریس ٹرین میں سوار ہوئے تھے جو کہ اب تک گھر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے تمام رشتہ داروں سمیت ہسپتالوں اور تھانوں میں بھی والد کے حوالے سے معلومات کی ہے لیکن کہیں بھی ان کا سراغ نہیں مل سکا ہے جس کی وجہ سے تمام گھر والے پریشان ہیں۔ انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے میرے والد کی تلاش میں ہماری مدد کر کے گھر والوں میں پائی جانے والی بے چینی اور مایوسی کو ختم کیا جائے۔

سندھ پبلک سروس کمیشن نے محکمہ تعلیم میں بی پی ایس 17 نباتات مضمون کے لیکچررز کے حتمی نتائج جاری کردیے، مجموعی طور پر 119 امیدوار کامیاب قرار پائے، مشترکہ مسابقتی ٹیسٹ 2021 کے زبانی امتحان کا شیڈول جاری کردیا گیا۔ سندھ پبلک سروس کمیشن نے محکمہ تعلیم میں لیکچرار بی پی ایس 17 ناتات کے مضمون کے لیے لیے گئے زبانی امتحان کے نتائج جاری کردیے، 68 مرد امیدوار اور 51 خواتین امیدوار کامیاب قرار پائے۔ایس پی ایس نے اشتہار نمبر 5/2023 کے ذریعے لیکچرر BPS 17 نباتات مضمون کی 135 خالی آسامیوں کے بارے میں مطلع کیاگیا تھاجس میں مطلوبہ تعلیم کے حامل امیدواروں نے درخواستیں جمع کرائی ہیں، مذکورہ آسامیوں کے لیے تحریری امتحان اپریل 2024 میں منعقد کیا جائیگا۔ حتمی نتائج جاری کرنے کے بعد محکمہ تعلیم نے کامیاب امیدواروں کی تقرری کی سفارش کی گئی ہے۔واضح رہے کہ ایس پی ایس ایس کی جانب سے مذکورہ آسامیوں کے لیے جاری کردہ نتائج میں سندھ کے تمام آئینی تقاضوں کو پورا کیا گیا ہے جس میں میل، خواتین اور شہری اور دیہی کوٹہ بھی شامل ہے۔ کامیاب امیدواروں کے لیے گئے نشانات بھی سامنے آئے ہیں۔دریں اثنا، مشترکہ مسابقتی امتحان 2021 کے زبانی امتحان کا شیڈول بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ علی کی جانب سے جاری کردہ مہم کے تحت حیدرآباد پولیس کی منشیات فروشوں و سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری، ایس ایچ او انسپیکٹر لیاقت علی کی اپنے اسٹاف کے ہمراہ کارروائیاں ، پنیاری پولیس نے خفیہ انفارمیشن پر مختلف مقامات سے کارروائیاں کرتے ہوئے منشیات و مین پوری کی سپلائی ناکام بنادی، 1 منشیات ڈیلر اور 3 مین پوری سپلائرز گرفتار،لالو لاشاری قبرستان کے قریب چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے منشیات ڈیلر عامر عرف انو آرائیں کو گرفتار کرلیا گیا گرفتار منشیات ڈیلر کے قبضے سے 1 کلو 106 گرام چرس برآمد ہوئی ، پنیاری نہر نیا کمیلا کے قریب سے کارروائی کرتے ہوئے مین پوری سپلائر بنام دانش ملک، عمران قاضی اور عمر فاروق عرف گوپی کو گرفتار کرلیا گیا گرفتار مین پوری سپلائرز کے قبضے سے 1,350 عدد تیار شدہ مین پوری برآمد ہوئی گرفتار ملزمان مختلف علاقوں میں منشیات و مین پوری کی سپلائی میں سرگرم معلوم ہوئے جوکہ برآمد چرس اور مین پوری سپلائی دینے کیلئے جارہے تھے 

وزیر اعلی سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کی خصوصی ہدایت پر عملدرآمد کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے اپنے ضلع کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیارکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے عملے کے ہمراہ فیلڈ میں موجود رہیں انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ افسران مسلسل اپنے علاقائی حدود میں برساتی صورتحال کا جائزہ لیکر پمپنگ اسٹیشنز کے متواتر دورے کریں تاکہ برساتی موسم میں عوام الناس کی پریشانی کو کم سے کم کیا جا سکے- انہوں نے متعلقہ افسران کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے تعلقہ کے بلدیاتی اداروں کے نمائندوں سے ملکر کام کریں،جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر سٹی بابر صالح راہپوٹو ، مختیار کار جواد پاٹولی ، اسسٹنٹ کمشنر تعلقہ دیہی شائستہ منور ،مختیار کار عمران شبیر کھوکھر ، اسسٹنٹ کمشنر تعلقہ قاسم حتف سیال ،مختیار کار فرحان جتوئی اور اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد سعود بلوچ ،مختیار کار علی شیر بدرانی کے ہمراہ فیلڈ میں موجود ہیں اور اپنے اپنے علاقوں میں بارش کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیکر اقدامات کر رہے ہیں-ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے عوام الناس سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ برساتی موسم میں غیرضروری گھروں سے نہ نکلیں اور برقی آلات سے دور رہیں تاکہ کسی بھی قسم کے ممکنہ نا خوشگوار واقعے سے بچا جا سکے.-ضلعی انتظامیہ حیدرآباد نے عوام کو یہ یقین دلایا ہے کہ وہ اپنے تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کو فوری طور پر ریلیف فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

      

حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے سیکریٹری جنرل اور الیکشن برائے سال 2024-26ء کے ریٹرنگ آفیسر فرقان احمد لودھی نے ایک اعلامیہ میں کہا ہے کہ مجلس عاملہ کے 20 اراکین  اپنی قانونی مدّت پوری ہونے پر 30، ستمبر 2024ء کو اپنے عہدوں سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ الیکشن 2024-26ء میں مجلس عاملہ کی تمام 20 نشستوں پر 25 اُمیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں اور الیکشن کمیشن 2024-26ء کے اراکین نعیم اسلم، شیخ شوکت علی اور عبدالعلیم نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی اور تمام کاغذات کو دُرست پایا۔ 25 اُمیدواروں میں محمد اکرم انصاری، سلیم الدین قریشی، محمد سلیم میمن، محمد شاہد قائم خانی، کشن چند، شان الٰہی سہگل، چوہدری محمد اسلم، سہیل احمد قریشی، محمد عرفان میمن، سید عامر اقبال جعفری، محمد اقبال موٹلانی، نذیر محمد غوری، اکبر علی، احمد ادریس چوہان، ڈاکٹر محمد یوسف، محمد اصغر خان خلجی، معیز عباس، اشفاق احمد، سید فراز علی شاہ، محمد الناصر، عبدالرحمان راجپوت، محمد شریف پونجانی، محمد صنور قریشی، فیصل خلجی اور شیخ غلام رسول شامل ہیں۔ واضح رہے کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کی ایگزیکٹیو کمیٹی کی تمام 20 نشستوں پر 14، ستمبر 2024ء کو انتخاب منعقد ہوں گے۔

آئی پی پیز  کے ذریعے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے بعد اب منافع بخش بجلی تقسیم کار کمپنیوں اسلام آباد ، فیصل آباد اور گجرانوالہ کو آئی ایم ایف کی فرمائش پر من پسند افراد کو ”نوازنے” کیلئے نجکاری کی جارہی ہے حکومت کی بدنیتی کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پہلے مرحلے میں وہ ان کمپنیوں کو نجکاری کے حوالے کررہی ہے جسکی آمدنی 100%فیصد ہے جبکہ بقیہ کمپنیوں کو اگلے مرحلے میں بیچنے کا پروگرام بتایا گیا ہے سی بی اے یونین حکومت کے اس ملک دشمن منصوبے کی نہ صرف پرزور مذمت کرتی ہے بلکہ وہ عوام اور ملک کے محنت کشوں کی طاقت سے اسکے خلاف سخت احتجاج اور تحریک چلاکر حکومت کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے دے گی ۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے نجکاری ، ملازمین کی بھرتیوں ، حادثات سے تحفظ ، مہنگی بجلی سے نجات کیلئے ملک گیر ” یوم مطالبات ” کی عظیم الشان ریلی جو انکی قیادت میں نکالی گئی تھی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی لیبر ھال سے پریس کلب اپنے مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی پہنچیں جہاں بڑے جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ شرکاء ریلی نے اپنے ہاتھوں میں جھنڈے ، بینر اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر مطالبات درج تھے۔ شرکاء ریلی کے دیگر قائدین میں صوبائی جنرل سیکریٹری اقبال احمد خان، اعظم خان، محمد حنیف خان، شعبہ خواتین کی چیئرپرسن محترمہ ثروت جہاں ، ناہید اختر ، قراة العین صدر، حمیرا نذیر، گل محمد نظامانی ، الادین قائمخانی، نور احمد نظامانی، عابد شاہ، عبدالجبار عباسی کے علاوہ زونل چیئرمین ملک روشن، ساجد اللہ راجپوت، حارث عباسی، علی احمد خانزادہ ، ایاز گائیچو، شفیق بابو، امیتاز علی شاہ ، سراج بیگ، وقاص خان، شمس الدین قمر ، ریاض علی چانڈیو، احسن خان شامل تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر یونین عبداللطیف نظامانی نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے بھی تین بار محنت کشوں کی طاقت سے اس ملک دشمن منصوبے کو ناکام بنایا اور حکومت کو اپنا فیصلہ بدلنے پر مجبور کیا ہے آج ایک بار پھر ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی فرمائش پر ملک کے قومی اداروں بالخصوص محکمہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو نجکاری کا اشتہار جاری کردیا گیا ہے ہم اس فیصلے کی نہ صرف سخت الفاظوں میں مذمت کرتے ہیں ۔ آج حکومت اور بیورو کریسی نے مل کر اس اہم ادارے محکمہ بجلی کو تباہ و برباد کردیا ہے ورنہ ایک وقت تھا کہ پاکستان کے بجٹ میں واپڈا اپنا حصہ ڈال کر ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا تھا لیکن ہمارے لالچی اور کمیشن مافیا حکمرانوں نے ذاتی مفاد حاصل کرنے کیلئے IPPs کے ذریعے اس اہم قومی ادارے کو تباہی کے دھانے پر پہنچادیا ہے قومی اداروں کی نجکاری کسی صورت بھی ملک کے مفاد میں نہیں اور بالخصوص مفادعامہ کا ادارہ محکمہ بجلی کو عوام کی خدمت کیلئے بنایا تھا کسی کے ذاتی منافع کیلئے نہیں بنایا گیا آج ہمارے اوپر ایک بار پھر نجکاری کی تلوار سر پر رکھ دی گئی ہے ہم نے پہلے بھی تین بار نجکاری کو روکاہے لیکن موجودہ حکومت بضد ہے نجکاری کیلئے کیونکہ انہوں نے  IMF اور ورلڈ بینک سے پیسہ پکڑا ہوا ہے لیکن ہم بتادیتے ہیں کہ نجکاری کے عمل کے خلاف ہمیں اگر مسلسل ہڑتال ، احتجاج ، ٹول ڈائون یا اسلام آباد کیلئے لونگ مارچ بھی کرنا پڑا تو ہم کسی طور پر بھی پیچھے نہیں ہٹینگے ۔اس حوالے سے ہمارے نومنتخب نمائندگان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوچکی ہے وہ نجکاری کے خلاف بھرپور اتحاد کی طاقت سے جدوجہد کو کامیاب بنائیں ہر دفتر میں نجکاری کے خلاف بینر پوسٹر لگائیں ۔ صدر یونین نے مزید کہا کہ حکومت 12بجلی کمپنیوں کی نجکاری کرنے جارہی ہے اس سلسلے میں 16ستمبر کو پہلے مرحلے میں تین کمپنیوں اسلام آباد، فیصل آباد اور گجرانوالہ کمپنیوں کی نیلامی کا پروگرام اسکے بعد دیگر کمپنیوں کی باری ہے ایک جانب حکومت خسارے کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب ان کمپنیوں کی نجکاری کرنے جارہی ہے جس کی ریکوری 100%فیصد ہے حکومت کا یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ وہ ملک کی بہتری کے بجائے ذاتی فوائد کیلئے نجکاری پر عمل پیرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے باعث محکمے میں بھرتیاں بند کی ہوئی ہیں اس وقت 45% جگہیں خالی ہیں ، NTDC کے دفاتر کو لاہور سے اسلام آباد منتقل کیا جارہا ہے ، ہیلتھ پالیسی ختم کی جارہی ہے ،حکومت نے اپنے پاور ہائوسسز کو بند کرکے IPPs سے مہنگی بجلی خرید رہی ہے ، جسکا بوجھ ملک کی غریب عوام پر ہے جبکہ کرپٹ مافیا کمیشن وصول کرکے ادارے کو دیوالیہ کررہی ہے ۔اس وقت 90 کے قریب IPPs ، 70روپے فی یونٹ بجلی فراہم کررہی ہیں جن کے مالکان کا تعلق ملک کی حکمران جماعتوں ، مقدرہ حلقوں ، عرب ، چین اور دیگر سرمایہ داروں سے تعلق ہے۔ جو ہمیں بجلی ہماری ضرورت کا صرف 48% فیصد دیتے ہیں۔ لیکن ادائیگی 125%فیصد وصول کرتے ہیں جس کے باعث ملک میں بجلی عوام کی طاقت سے باہر ہوچکی ہے ۔ اور وہ مہنگی بجلی کے باعث خود کشوں پر مجبور ہوچکی ہے ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ IPPs سے کئے گئے مہنگی بجلی کے معاہدوں کو فی الفور ختم کئے جائیں اور واپڈا کے بند پاور ہائوسسز کو چالو کیا جائے کیونکہ واپڈا اب بھی 5½ روپے فی یونٹ بجلی پیدا کررہا ہے ۔ شرکاء ریلی سے صوبائی جنرل سیکریٹری اقبال احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک بھر کی طرح سندھ بھر میں حیسکو ، سیپکو ، واٹر ونگز ، این ٹی ڈی سی ، اور پاور ہائوسسز کے ملازمین اپنے مطالبات کیلئے سراپا احتجاج ہیں ہم اپنے مرکزی قائدین کی قیادت میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں کیونکہ مفادعامہ کے قومی اداروں کی نجکاری ملک و قوم اور محنت کشوں کا سودا کرنے کے مترادف ہے آج ملک کا کوئی بھی ایسا ادارہ نہیں ہے جو نجکاری کے بعد اپنا وجود قائم رکھ سکا ہو ، میں اس عظیم الشان احتجاج پر میں سندھ بھر کے تمام جرأت مند محنت کشوں کو مبارکباد اور خراج تحسین پیش کرتاہوں کہ موسم کی خرابی کے باوجود اتنا منظم احتجاج ریکارڈ کرانا آپکے اتحاد کی دلیل اور شروعات ہے اس جدوجہد کی جو نجکاری کے خلاف شروع ہوئی ہے ۔ ریلی سے جن دیگر مقررین نے خطاب کیا ان میں اعظم خان، ثروت جہاں، عابد شاہ، عبدالجبار چانڈیو،غلام مرتضیٰ چانڈیو نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر جو دیگر نمائندگان ریلی میں شریک تھے ان میں نور النساء ، نور الصباح، حاجرہ جی، سونیا، مہرین، نسرین، احتشام الدین ، محمد علی، غلام نبی کھوسو، سجاد قائمخانی ، شکیل ، کاشف صدیقی، ساجد قائمخانی، رانا طارق ، شمیم الدین، خالد قائمخانی، احسن خان، یوسف خان، اعجاز شیروانی ، رئوف بھٹی، جبران ، آصیف ظہیر، راجہ آفریدی، مہر اللہ ، احسن خان وغیرہ شامل تھے۔

جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے بلوچستان میں دھشت گردی کے واقعات پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موسیٰ خیل ،قلات، نوشکی،مستونگ بولان ،راڑہ ہاشم کے علاقوں میں مسافروں کو شناخت کے بعد موت کے گھاٹ اتارنے کے واقعات اور سرکاری اداروں بالخصوص سیکورٹی فورسز،قومی املاک،ریلوے ٹریک ، گیس لائینوںاورپلوں کو دھماکوں سے اڑنے کے منظم واقعات اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ بلوچستان میں طبل جنگ بج چکا ہے ان متواتر واقعات سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ حملے منظم منصوبہ بندی کے تحت کئے گئے ہیںتاکہ ملک میں فرقہ وارانہ اور لسانی فسادات کو ہوا ددے کر پاکستان میں افراتفری وانتشار پیدا کیا جاسکے بلوچستان کی صوبائی حکومت اوروفاقی وزارت داخلہ قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں دھشت گرد جب اور جہاں چاہتے ہیں بآسانی کاروائی کرکے ملک اور قوم کو شدید نقصانات سے دوچار کردیتے ہیںجبکہ ہمارے انٹیلجنس ادارے خواب غفلت کی نیند سوتے رہیں، بلوچستان کے چپے چپے پرجہاں چیک پوسٹوں کا جال بچھا ہوا ہے اس کے باوجود دھشت گرداپنے مذموم عزائم کی تکمیل کرنے میں کامیاب ہوجائیں اس ناکامی پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے انہوں نے کہا کہ جب تک بلوچستان کے معاشی ،معاشرتی،اور فرقہ وارانہ مسائل کا پائیدار حل تلاش نہیں کیا جائے گاسیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے دھشت گردوں کے خلاف منظم کاروائی نہیں کی جائے گی اس وقت تک بلوچستان میں امن کا قیام ممکن نہیں ملک دشمن طاغوتی قوتیں اور بھارت نہیں چاہتے کہ بلوچستان میں امن قائم ہو اور بلوچستان کے قدرتی وسائل کو استعمال کرکے پاکستان ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو سکے ملک کی ترقی اور خوشحالی کو روکنے کیلئے پاکستان دشمن قوتیں بلوچستان میں کبھی فرقہ وارانہ توکبھی نسلی و لسانی اور کبھی قومی اداروںاور سیکورٹی فورسزپر حملے کر کے بدامنی اور لاقانونیت کا بازار گرم کررہی ہیںموجودہ واقعات بھی اس سلسلے کی کڑی ہیں اب بھی وقت ہے کہ حکمراں بلوچستان کے عوام کی محرومیوں کو دورکریں، بلوچستان کے عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوںپر حل کئے جائیں ،بلوچستان سے دھشت گردوں کی کمین گاہوں کو ختم کیا جائے اور ملک میں انتشار اور افراتفری پیدا کرنے والی بیرون ملک کے فنڈز پرچلانے والی این جی اوزکو ختم کرکے منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ وہاں دھشت گردی کا خاتمہ ہو جو ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے انتہائی ضروری ہے انہوں نے مذکورہ دھشت گردی کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہدائے کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہاربھی کیاہے۔

  • Related Posts

    حیدرآباد۔حسین آباد پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر گرفتار کرکے لاپتہ کئے گئے نوجوان کی بازیابی کے لئے کوٹری کی رہائشی خواتین نے اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب کے سامنےاحتجاج

      حسین آباد پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر گرفتار کرکے لاپتہ کئے گئے نوجوان کی بازیابی کے لئے کوٹری کی رہائشی خواتین نے اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ…

    حیدرآباد۔کنڈا مافیا کے خلاف بھرپور ایکشن لیا گیا اس دوران دکانداروں اور مکانات میں لگے بجلی کے کنڈوں کو ہٹایا گیا اور بڑی تعداد میں تار ضبط کر لیے گئے

    حیسکو گاڑی کھاتا سب ڈویژن کے عملے نے سی او عبدالرحمان علی ابڑو اے سی رشید لغاری xen ظفر علی سولنگی اور sdo عثمان جعفری قیادت میں بیج نمبر 12…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *

    You Missed

    موسمیاتی تبدیلی کی وزیر مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب علی کھرل نے کہا ہے کہ بھارت نے آبی جارحیت کے لئے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچایا

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 3 views

    ضلع ننکانہ صاحب میں عوامی مسائل کے بروقت حل کیلئے اوپن ڈور پالیسی پر عملدرآمد جاری

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 1 views

    ستھرا پنجاب مہم میں مزید بہتری لانے کے لیے زیر ویسٹ آپریشن کے تحت ضلع بھر میں صفائی آپریشن جاری ہے

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 2 views

    عالمی یوم صحافت کی مناسبت سے ڈپٹی کمشنر ننکانہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ 3 مئی صحافت کی آزادی اور صحافیوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 4 views

    سنی علما کونسل کا بھارتی دھمکیوں اور مودی تولہ نا پاک عزائمکیخلاف پاک فوج کی مکمل حمایت کا اعلان

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 4 views

    تھانہ نیو کراچی انڈسٹریل ایریا پولیس کی موٹر سائیکل لفٹر گینگ کے خلاف کاروائی

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 8 views