دادو(رپورٹ:مختيار علي سومرو)
دادو میں پھلجی اسٹیشن کے رہائشی دو
بھائیوں منظور علی اور قربان آرائیں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف دادو پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی دادو پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قربان آرائیں اور منظور آرائیں نے کہا کہ ان کے والد امام بخش آرائیں کی وفات کے بعد ہمارے دو بھائیوں عمران آرائیں اور مشتاق آرائیں نے ان کے والد کی 26 ایکڑ زرعی زمین 10 دکانیں 80 مویشی ٹریکٹر سونے کے زیورات اور گاڑیوں پر قبضہ کر لیا ہے جائیداد میں حصہ مانگنے پر دونوں بھائی جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ان کا کہنا تھا والد امام بخش آرائیں کی وفات کے بعد ان کے والد کے گھر میں رکھے 250 من چاول 100 بوری گندم اور 100 من ایری چاول کے رکھے ہوئے تھے جو انہوں نے گھر سے اٹھا کر فروخت کر دیے 2019 میں والد نے اپنی زندگی میں ہی بھائی عمران سے لاتعلقی کر دی تھی جس کا رکارڈ بھی موجود ہے اس نے جمن جمالی سے سود لیا تھا جو کہ والد نے اس وقت ایک کروڑ روپے سود دے کر عمران سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا دونوں بھائی 26 ایکڑ زرعی زمین پر کاشت کی گئی فصل بھی زبردستی اٹھا لے گئے جس میں گندم چاول اور گنا شامل ہیں ہم چیختے چلاتے تھک چکے ہیں لیکن حدود کی پولیس دونوں بھائیوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے آج اس بڑھاپے میں ہم اپنے حقوق کے لیے دادو پریس کلب پہنچے ہیں دونوں بھائی بداخلاق ہیں جن سے ہمیں جان کا خطرہ ہے آئے روز ہم بھائیوں کو مختلف لوگوں سے دھمکیاں دلاتے ہیں دونوں بھائی والد کی جائیداد فروخت کرنا چاہتے ہیں ہم 5 بھائی اور 3 بہنیں ہیں جن میں سے ایک بھائی کا انتقال ہو چکا ہے انہوں نے سیشن جج دادو، کمشنر حیدرآباد، ڈی سی دادو، ایس ایس پی دادو اور مختار کار دادو سے مطالبہ کیا کہ مرحوم والد امام بخش آرائیں کی زمین پر سے قبضہ فوری طور پر ختم کرایا جائے دونوں بھائیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرکے باپ کی جائیداد میں سے حصہ دلا کر انصاف کیا جائے