سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
تعلیمی نظام کی اصلاح اور کاپی کلچر کے خاتمے کے لیے ‘ ‘پڑھے گی سندھ تو ترقی کرے گی سندھ ” کے عنوان سے ، لاڑکانہ گڑھی خدا بخش تا بھٹ شاہ 25 جون کو کامران جمالی، زاہد کھوسو، کی سربراہی میں نکلا مارچ سکرنڈ پہنچنے پر شعبان جمالی ، یعقوب چانڈیو ، بچل انڑ ، دلشاد کیریو ، منور عمرانی سمیت سکرنڈ کی سول سوسائٹی اور اساتذہ، کی جانب سے شاندار استقبال کیا پیدل مارچ کرنے والے کامران جمالی اور زاہد کھوسو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کرپٹ تعلیمی اداروں کی جانب سے تعلیمی سرٹیفکیٹ دیے جا رہے ہیں جسکی وجہ سے دیگر صوبوں کے افراد سندھ میں نوکریوں پر قابض ہیں۔ سندھ کے عوام کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے ثابت کیا کہ سندھ کے موجودہ تعلیمی معیار اور تباہی کے ذمہ دار سندھ کے حکمران ہیں، پیدل مارچ کا نوٹس لے کر کاپی کلچر اور بورڈ مافیا کے خلاف کارروائی کی جائے۔ پیدل مارچ 5 جولائی کو شاہ عبدالطیف بھٹائی کے مزار پر اختتام پزیر ہو گا ۔