پاکستان میں شدید گرمی کی لہر شروع جو ایک ہفتے تک جاری رہے گی درجہ حرارت 50 ڈگری سے تجاوز ہونے کا امکان
پاکستان میں گرمی کی لہر کا آغاز ہوچکا ہے جس کی شدت میں آنے والے دنوں کے دوران بتدریج اضافہ متوقع ہے یہ گرمی کی لہر تاریخی لحاظ سے بدترین ثابت ہوسکتی ہے جس دوران درجہ حرارت پنجاب کے اکثر علاقوں میں کئی روز تک 48 سے 50 ڈگری تک تجاوز کرسکتے ہیں جبکہ
سندھ کے بالائی اور وسطی علاقوں میں درجہ حرارت 50 سے 52 ڈگری تک بھی ریکارڈ ہوسکتے ہیں۔یہ گرمی کی لہر طویل ترین ثابت ہو سکتی ہے جو مئی کے اختتام تک جاری رہیگی لاہور میں اگلے ہفتے درجہ حرارت لمبے عرصے کے بعد 47 سے 48 ڈگری تک ریکارڈ ہوسکتا ہے جس کے سبب تمام پچھلے ریکارڈ ٹوٹنے کے خدشات لاحق ہیں جبکہ فیصل آباد اور ملتان میں درجہ حرارت 48 سے 50 ڈگری تک تجاوز کر سکتا ہے۔اسلام آباد میں بھی درجہ حرارت 43 سے 45 ڈگری تک
جانے کا خدشہ ہے۔سندھ کے شہر لاڑکانہ جیکب آباد نواب شاہ دادو مہنجو داڑو اور سکھر میں درجہ حرارت 50 سے 52 ڈگری تک ریکارڈ ہو سکتے ہیں۔حیدرآباد میں درجہ حرارت 46 سے 48 ڈگری ریکارڈ ہوسکتا ہے۔بلوچستان کے علاقے تربت سبی اور آوران میں پارہ 49 سے 50 ڈگری تک تجاوز کر سکتا ہے۔خیبر پختون خواہ کے شہر پشاور میں بھی درجہ حرارت 44 سے 46 ڈگری تک ریکارڈ ہوسکتا ہے دوسری جانب سندھ کی ساحلی پٹی بشمول کراچی اس تاریخی گرمی کی لہر کے اثر سے مستثنی رہے گی جہاں درجہ حرارت 35 سے 38 ڈگری کے درمیان رہیں گے اور وقفے وقفے سے سمندری ہوائیں چلتی رہیں گی۔متوقع سنگین موسم کی صورتحال کے پیش نظر حکومت سے درخواست ہے کہ ملک بھر میں گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان اگلے ہفتے سے ہی کر دیا جائے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے پاکستان میں اگلے دس دن ریکارڈ گرمی پڑے گی خاص تور پر جنوبی پنجاب میں 50 درجہ حرارت بھی کراس ہو جائے گا درجہ حرارت کا یوں اوپر جانا کوئی اچانک عمل نہیں ہے پچھلے چند سالوں سے غیر متوقع طور پر بڑھتا درجہ حرارت اس بات کا اشارہ دے رہا تھا اور اگلے چند سالوں میں ممکن ہے ہمارے کچھ شہر رہنے کے قابل بھی ناہوں اس بڑھتے درجہ حرارت کو جو چیز فل فور روک سکتی ہے وہ شجرکاری ہے ایک دو سال قبل بہت سی تنظیمیں اور لوگ اپنے طور پر درخت لگارہے تھے مگر اب اس طرف کوئی ایکٹوٹی نظر نہیں آرہی بطور پاکستانی آپ کا فرض ہے کہ ہر شہری کم از کم 5 درخت ضرور لگائے اپنے گھروں کے باہر ، ذرعی زمین پر ، اسکولوں میں ، نہر کنارے سڑک کنارے قبرستانوں میں ہر جگہ شجر کاری کریں اپنی نسلوں کو جہنم میں رہنے سے بچانا ہے تو شجر کاری کو فروغ دینا ہے ہوگا