سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی کی ہدایت پر جمعۃ المبارک کو ”یوم انتباہ دوئم ”منایا گیا
ملک بھر کی مساجد میں اسرائیل مخالف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں اقوام متحدہ فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر اپنا کردار ادا کرے،مقررین
مسلم حکمرانوں کی بے حسی نے اسرائیل کو درندگی و بربریت کا مظاہرہ کرنے کا موقع دیا ہے،مسلم حکمران ظالم کے خلاف متحد ہوجائیں،مقررین
فلسطین کا انسانی المیہ دنیا کے امن کو سبوتاژ کرنے کا سبب بن سکتا ہے،سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی
حکومت پاکستان اپیلوں کی بجائے اسلامی سربراہی کانفرنس بلا کر اسرائیلی ظلم وبربریت کے خلاف مشترکہ عملی اقدامات کا اعلان کرئے،شاداب رضا نقشبندی
عالمی عدالت کے فیصلوں و سلامتی کونسل کی قراردادوں پر اگر عمل درآمد نہ ہوا تو اُمت مسلمہ اقوام متحدہ کو اسلام دشمن ادارہ تصور کرئے گی،شاداب رضا نقشبندی
کراچی ( ) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی کی خصوصی ہدایت پر پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت اور بربریت کے خلاف ملک گیر “یوم انتباہ دوئم “منایا گیا۔اسلام آباد، کراچی، لاہور، راولپنڈی،گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، سکھر،حیدرآباد،میرپورخاص، رحیم یارخان،پشاور، مظفرآباد، سرگودھا،شیخوپورہ،گجرات سمیت ملک بھر کی مساجد میں اسرائیل مخالف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں،اس موقع پر سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدشاداب رضا نقشبندی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مظالم نے پوری انسانیت کا چہرہ سیاہ کر دیاہے، پوری دنیا اسرائیل کے ظلم و جبر کے خلاف متحد ہو جائے،حکومت پاکستان اپیلوں کی بجائے اسلامی سربراہی کانفرنس بلا کر اسرائیلی ظلم وبربریت کے خلاف مشترکہ عملی اقدامات کا اعلان کرئے،عالمی عدالت کے فیصلوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر اگر عمل درآمد نہ ہوا تو اُمت مسلمہ اقوام متحدہ کو اسلام دشمن ادارہ تصور کرئے گی،فلسطین کا انسانی المیہ دنیا کے امن کو سبوتاژ کرنے کا سبب بن سکتا ہے،تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطین کی آزاد حیثیت کو تسلیم کریں،عالمی برادری فلسطین میں عورتوں، بچوں اور نوجوانوں کو جینے کا حق دے،اقوام متحدہ فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر اپنا کردار ادا کرے،فلسطین میں غذائی قلت کو دور اور صحت کی سہولیات کو بحال کیا جائے،مسلم حکمرانوں کی بے حسی نے اسرائیل کو درندگی و بربریت کا مظاہرہ کرنے کا موقع دیا ہے، ظالم کا ہاتھ نہ روکنا بھی ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ حج اور قربانی امت مسلمہ کی عظمت کی علامات ہیں جس طرح حج کے عالمی اجتماع میں ساری امت یک جان نظر آتی ہے، اسی طرح اسے امت مسلمہ کے مظلومین کو ظلم سے بچانے اور ظالم کا پنجہ مروڑنے کے لیے بھی میدان عمل میں آنا چاہیے۔ قرآن و سنت کا نظام ہی دنیا میں امن و سلامتی دے سکتا ہے۔ اس موقع پر منظور کی گئی مختلف قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو جنگی جرائم کا مرتکب ہونے پرفوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے اسرائیلی دھشتگردی کی وجہ سیتیزی سے بڑھتے ہوئیعالمی جنگ کے خطرات اور فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کیلیے اپنا عملی کردار ادا کرے۔ سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل نہ کرنے اور عالمی عدالت کے فیصلے کو نہ ماننیپراسرائیل کی اقوام متحدہ سے رکنیت خارج کی جائے۔ حکومت پاکستان اپنے ملک میں اسلامی سربراہی کانفرنس بلا کر فلسطین کیلییزبانی جمع خرچ کی بجائے مشترکہ عملی اقدامات اٹھائے۔مقررین کاکہناتھاکہ گزشتہ تقریبا 9 ماہ سے مظلوم فلسطینی مسلمان غزہ میں امریکی پشت پناہی سے اسرائیلی صیہونی دہشت گردی، بربریت اور ظلم و جبر کا شکار ہیں۔9اکتوبر 2023 سے لیکراب تک تقریباً 40ہزار فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے جن میں صحافی، امدادی جماعتوں کے رضاکار،نو مولودبچے بوڑھے جوان اور عورتیں دہشت گردی کا نشاندہ بنی ہیں،صدیوں سے ارض مقدس میں آبادمسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے،مساجد،مدارس، تعلیمی اداروں، ہسپتالوں،فلاحی اور امدادی تنظیموں کے رضاکار وں کو نشانہ بنانااوریہاں تک کہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بھی ہزاروں ٹن گولہ بارود برسایا جا چکاہے۔اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف کو اسرئیلی دہشتگردی کے خلاف طاقت کا مظاہرہ کرکے انصاف کا پرچم بلند کرنا ہوگا۔مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کے لیے ناگزیر ہو چکاہے کہ اقوام متحدہ دارالحکومت القدس الشریف پر مشتمل ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔