نوشہروفیروز(ڈسٹرکٹ رپورٹر)
محمکہ خوراک کے گوداموں سے گندم کی 1 لاکھ 30 ہزار بوریاں غائب کی جانے والی گندم کی مالیت ایک ارب تیس کروڑ روپے بتائی جاتی ہے، واقعہ کے خلاف آبادگار ایکشن کمیٹی سر جوڑ کر بیٹھ گئی،شدید تشویش کا اظہار احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ فوڈ افسر کی گرفتاری کا مطالبہ۔ چار فوڈ انسپکٹرز نے 23 سے زائد خریداری مرکز پر سابق ڈی ایف سی فوڈ کے ساتھ ملی بھگت کرکے سرکاری اعداد شمار میں ،ہیر پھیر کیا کچھ من پسند ٹیھکیداروں کے ناموں پر جعلی بل بنا کر کروڑوں کا غبن کیا ذرائع۔تفصیلات کے مطابق موصول ہونے والی معلومات اور اعدادو شمار کے مطابق 23 خریداری مراکز سے خریدی گئی گندم کے ایک لاکھ تیس ہزار تھیلے غائب ہیں جس سے سندھ حکومت کو ایک ارب کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے ۔بھورٹی۔چیہو-کمال ڈیرو-تھارو شاہ-مٹھیانی-پھل-دریاہ خان مری سے فوڈ انسپکٹر شوکت آرائیں کو ملنے والے 4لاکھ 70ہزار بوریاں سے 80کروڑ مالیت کی گندم کے 80 ہزار سے زائد گندم کی بوریاں غائب ہیں ۔ باقی 12خریداری مراکز سے 50ہزار سے زائد گندم غائب ہے ،دوسری طرف محمکہ خوارک کے اہم ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چار فوڈ انسپکٹرز شوکت آرائیں،نبی بخش لغاری،الھڈنو میمن،الطاف کیریو نے سابق ڈی ایف سی فوڈ وسیم جمالی کے ساتھ ملی بھگت کرکے سرکاری اعداد شمار میں ہیر پھیر کرکے کچھ من پسند ٹیکھیداروں کے ناموں پر کروڑوں روپے کے بل بنا کر کروڑوں کا غبن کیا ہے۔