حب ( نمائندہ ای این ائی نیوز )عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکریٹری امور محنت و افرادی قوت رئیس نوازعلی برفت ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایرانی ڈیزل کے کاروبار سمیت دیگر بارڈر ٹریڈ سے منسلک مزدوروں اور ڈرائیوروں کو متبادل روزگار دیئے بغیر بارڈر ٹریڈ پر پابندی حکومت کی جانب سے معاشی نسل کشی ہے
جو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ان خیالات کا اظہار وہ گزشتہ روز پولیس ودیگر اداروں کی جانب سے ایرانی ڈیزل کے کاروبار سے منسلک افراد کے خلاف کریک ڈاؤن پر اپنا ردعمل جاری کرتے ہوئے کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بیروزگاری کے باعث عوام مفلوک الحالی کی زندگی بسر کررہے ہیں جن کے لیے ایک بہتر روزگار کے ذرائع ہہم پہنچانا ریاست اور حکومت وقت کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ بلوچستان کے ہر ضلع میں بیروزگاری کے خاتمے کے لیے عملی کوششیں کرے اور صنعتی زون بنائے تاکہ صوبے کے بیروزگار نوجوانوں کو بہتر روزگار میسر آ سکے ۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے حکمران بیروزگار نوجوانوں کو روزگار دینے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ ایسے میں بارڈر ٹریڈ کی بدولت بیروزگار نوجوانوں کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت روزگارجاری رکھے ہوئے تھے مگر ناعاقبت اندیش حکمرانوں نے بارڈر ٹریڈ کو بجائے قانونی شکل دینے کے ایرانی ڈیزل سمیت دیگر بارڈر ٹریڈ کو بند کرنے احکامات صادرفرماکر بلوچستان کے 2لاکھ گھرانوں کے چولہے کو ٹھنڈا کرنے اور عوام کو مزید بیروزگاری اور مفلوک الحالی میں دھکیلنے کی گہری سازش کی گئی جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور صوبائی و وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان کی سرحدوں پر ہونے والے بارڈر ٹریڈ کو قانونی شکل دی جائے تاکہ صوبے سے بیروزگاری کا خاتمہ یقینی بنایا جائے بصورت دیگر بارڈر ٹریڈ سے منسلک محنت کشوں کے لیے فی الفور روزگار کے ذرائع قائم کیے جائیں اگر حکمران دونوں صورتوں میں بارڈر ٹریڈ سے منسلک محنت کشوں کو روزگار دینے سے گریزاں ہے عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ بلوچستان کے ہر بیروزگار کے لیے موجودہ مہنگائی کو ملحوظ خاطر لاکر وظائف جاری کرے بصورت دیگر ANPبلوچستان صوبے کی سطح پر محنت کشوں کے حق میں اپنے احتجاجی مظاہروں اور تحاریک کا باقاعدہ اعلان کرے گی۔