سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
شہید بینظیر بھٹو ویٹرنری یونیورسٹی کے وائس چانسلر فاروق حسن متی نے مبینہ فرانسیسی ماہرین کو بھی نہیں بخشا۔
چانھوں کے دڑے میں آنے والے فرانسیسی ماہرین آثار قدیمہ کے نام پر یونیورسٹی سے لاکھوں روپے کے جعلی بل بنا کر چیک پاس کرائے گئے۔ فرانسیسی سفارتخانے نے وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو کو خط لکھا ہے کہ وہ ان کے نام سے جاری جعلی چیک اور جعلی ٹکٹ چیک کریں۔ ڈیوڈ کاسٹیلو کو لکھے گئے خط میں، مسٹر پاسکل نے ہمیں بتایا کہ ہم فرانسیسی حکومت کے خرچے پر سکرنڈ کے قریب ایک تاریخی مقام چانھوں میں ایک ٹیلے کی کھدائی کے لیے آئے تھے، جہاں ہمیں ویٹرنری یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے مدعو کیا تھا۔ ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے جس میں ہم نے ابھی شرکت کی تھی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ جعلی ٹکٹوں کے جعلی بل ہمارے نام پر وائس چانسلر فاروق حسن متی نے پاس کروائے ہیں۔ جس کا ہمیں کوئی علم نہیں، ہم ہر سال فرانسیسی حکومت کے خرچ پر سکرنڈ کے قریب چانہون کے تاریخی مقام پر کھدائی کرنے آتے ہیں اور اپنی حکومت کے خرچ پر واپس چلے جاتے ہیں۔ ہم پاکستانی حکومت سے رہائش اور حفاظتی انتظامات حاصل کرتے ہیں۔ ڈیوڈ پاسکل نے خط میں لکھا کہ ہمارا ویٹرنری یونیورسٹی کے ساتھ طالب علموں کی انٹرن شپ کے حوالے سے معاہدہ ہوا تھا لیکن ایسی صورتحال میں جب تک واقعے کی تحقیقات نہیں ہوتی ہم معاہدے پر آگے نہیں بڑھ سکتے۔