ننکانہ صاحب (بیورورپورٹ)ضلعی انتظامیہ ننکانہ صاحب نے سموگ کے خلاف ماہ اکتوبر کی کاروائیوں کے اعدادوشمار جاری کر دیے۔ترجمان ضلعی انتظامیہ ننکانہ صاحب کے مطابق محکمہ ماحولیات نے ماہ اکتوبر میں 411 انڈسٹریل یونٹس اور بھٹہ جات کی انسپکشن کی۔سموگ کا باعث بننے والے 04 بھٹے سیل کیے گئے اور 06 پر ایف آئی آرز کا اندراج کروایا گیا۔سموگ کا باعث بننے والے دیگر بھٹہ جات کو 03 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔محکمہ ماحولیات کی جانب سے سموگ کا باعث بننے والی 15 فیکٹریز کو سیل کیا گیا اور 02 فیکٹریوں کے مالکان پر پرچے درج کروائے گئے جبکہ سموگ کا باعث بننے والی دیگر فیکٹریز کو 06 لاکھ روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔ترجمان ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ ضلعی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ماہ اکتوبر میں مجموعی طور پر 1580 گاڑیوں کی انسپکشن کی اور سموگ کا باعث بننے والی 09 گاڑیوں کو قبضہ میں لیا گیا جبکہ دیگر گاڑیوں کو 1 لاکھ 80 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔انہوں نے محکمہ زراعت کی کاروائیوں بارے گفتگو میں بتایا کہ محکمہ زراعت کے افسران نے مجموعی طور پر 2085 مقامات کو چیک کیا ، فصلوں کے بقیہ کو آگ لگانے پر 65 ایف آئی آرز کا اندراج کروایا گیا اور 08 افراد کو موقع سے گرفتار کیا گیا ، محکمہ زراعت کے افسران نے فصلوں کے بقیہ کو آگ لگانے والے کسانوں کو 10 لاکھ 65 ہزار روپے جرمانے بھی عائد کیے۔سموگ کی روک تھام اور کاروائیوں بارے ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سموگ کی روک تھام کے لیے ضلعی انتظامیہ کریک ڈاون جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ سموگ انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے ، صحافتی تنظیمیں اور عوام الناس سموگ کی روک تھام کے لیے اداروں کا ساتھ دیں۔فصلوں کے بقیہ کو آگ لگانا قانونا جرم ہے ، کریک ڈاون جاری رہے گا۔ڈی سی محمد تسلیم اختر راو نے کہا کہ سموگ کا باعث بننے والے عناصر ہوش کے ناخن لیں اور لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ نہ کھیلیں۔
موسمیاتی تبدیلی کی وزیر مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب علی کھرل نے کہا ہے کہ بھارت نے آبی جارحیت کے لئے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچایا
ننکانہ صاحب( بیورورپورٹ ) موسمیاتی تبدیلی کی وزیر مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب علی کھرل نے کہا ہے کہ بھارت نے آبی جارحیت کے لئے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کا…