حیدرآباد۔ متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی نے حیدرآباد میں حیسکو کی جانب سے صارفین کے خلاف درج کرانے گئے مقدمات پر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس عمل کو عوام دشمنی قرار دیا ہے

 

متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی نے حیدرآباد میں حیسکو کی جانب سے صارفین کے خلاف درج کرانے گئے مقدمات پر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس عمل کو عوام دشمنی قرار دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صارفین پر دھونس اور بدمعاشی کے بجائے ریلیف فراہم کرے۔حیدرآباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اراکین قومی اسمبلی وسیم حسین ۔ عبد العلیم خانزادہ ۔ رکن صوبائی اسمبلی راشد خان۔ صابر قائم خانی ۔ناصر قریشی نے کہا کہ مہنگائی اور شدید گرمی میں پہلے ہی عوام بدحال ہیں۔ حیسکو نے ماضی میں ڈیٹکشن بل۔ لوڈشیڈنگ ۔لوڈ مینجمنٹ جیسے مسائل پیدا کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 15 سے 20 ہزار روپے ماہانہ کمانے والا شخص کس طرح بھاری بھر کم بجلی کے بل ادا کرے گا۔ حیسکو کا عملہ خود بجلی چوری ملوث ہے ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جاتی۔ آ ئی پی پیز سے جو غلط معاہدے کرکے اربوں ڈالر دئیے گئے ان کا کون جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بتایا جائے کہ پنجاب میں کتنے بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی۔ پہلے غیر قانونی طور پر ڈیٹکشن کے ذریعے لاکھوں روپے کے جرمانے کئے گئے اور اب صارفین کو ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور حیدر لاوارث نہیں ہے حیسکو حکام اپنا قبلہ درست کریں ورنہ ہم عوام کے ساتھ مل کر ہر سطح پر محاسبہ کریں گے، انہوں نے کہاکہ حیدرآبادمیں جگہ جگہ حیسکو انتظامیہ کی جانب سے شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے، 14سے 16گھنٹے تک کی لودشیڈنگ ک جارہی ہے دوسری طرف ہر سب ڈویژن میں ایس ڈی اوز کی جانب سے بلاجواز کوئی نہ کوئی بہانہ بناکر جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی جارہی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر سٹی اور لطیف آباد کے ہر تھانے پر درجنوں کے حساب سے مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حیسکو انتظامیہ شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری کرنے کے بجائے حیدرآبا دکے منتخب نمائندوں ، تاجروں، صنعتکاروں اور سماجی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے لوگوں سے بات چیت کرے اور پھر اس مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل نکالا جائے۔ 

سندھ حکومت کی جانب سے ہینڈز کی زیر نگرانی برسات متاثرین کیلئے بنائے گئے کی بحالی کا کام مکمل ہوگیا ہے اور بہت جلد وہ اپنے گھروںمیں سکون کی زندگی گزار سکیں گے۔ ان خیالات کااظہار سندھ حکومت اور ورلڈ بینک کے تعاون سے بنائے گئے گھروں کی تعمیر کے حوالے سے ایک تقریب میں ہینڈز حیدرآباد کے ریجنل منیجر عبدالرزاق عمرانی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حیدرآباد ضلع میں 20 ہزار گھر گزشتہ سال ہونے والی بارشوں میں منہدم ہوگئے تھے جن کی دوبارہ بحالی کیلئے کے سندھ حکومت اور ورلڈ بینک نے ہینڈز کے ساتھ مل کر بحالی کاکام کررہی ہے، اس وقت 7ہزار927 لوگوں کو 75ہزار روپے کی پہلی قسط جاری ہوچکی ہے ، اس وقت تک چار ہزار گھر مکمل بن گئے ہیں۔ عبدالرزاق عمرانی نے بتایا کہ کمیونٹی نے اپنی طرف سے کچھ تعاون ڈال کر صحن بھی بنائے ہیں اور اسٹرکچر بنائے ان میں بچاؤ کی وہ  ساری تدابیر جو سندھ پیپلزہاؤسنگ کے انجینئروں کے مشورے اور گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے ہوئے لوگوں نے اپنے گھر خود بنائے ہیں، اس سارے منصوبے کیلئے پہلے ان کے بینک میں اکاؤنٹ کھولے گئے اس وقت حیدرآباد میں 17ہزار900لوگوںکے اکاؤنٹ کھل چکے ہیں ان لوگوں کے اکاؤنٹ میںپہلے 75ہزار روپے کی قسط آتی ہے جس سے وہ گھر کی بنیاد ڈالتے ہیں جو پہلے ان کو ایڈوانس میں ملتے ہیں جب بنیاد مکمل ہوتی ہے تو انجینئر جاکر مشورہ دیتے ہیں اور پھر اس پر عمل کرتے ہوئے اس کو دوبارہ فوٹو بناکر یہ سارا کام ایک ورلڈ بینک اور ایس پی ایچ ایف کی بتائے گئے گائیڈ لائن کے تحت ایک سافٹ وئیر کے تحت اس شخص کو ایک کوڈ دیا گیا ہے اپلیکشن کے ذریعے مکمل ہوتا ہے اس اپلیکشن میں ایک کوڈ دیا جاتا ہے جس کے تحت وہ سارا کام کمپیوٹرائزڈ ہوتا ہے، جب تک اس کا گھر مکمل نہیں ہوجاتا وہ سارا کام کمپیوٹرائزڈ ہوتا ہے اور پھر اس گھر پر اس سندھ حکومت ، یو یوآئی ڈی اور پروجیکٹ کی تختی لگتی ہے ، تو پہلے مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ایک لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں اس گھر کام شروع ہوتا ہے اس کے بعد انجینئر معائنہ کرتا ہے اور کے بعد ایک قسط ایک لاکھ روپے کی دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ چھت تک کام مکمل کرلے پھر آخر میں  ایک لاکھ روپے کی قسط اور دی جاتی ہے تاکہ وہ چھت تک کام مکمل کرلئے، اگر وہ شخص معذور ہے تو اس کو 50ہزار روپے مزید دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے گھرمیں ریمپ بنالئے، تاکہ اس کی زندگی آسان ہوجائے، علاوہ ازیں ایس پی ایچ ایف ورلڈ بینک اور ہینڈز کی ٹیم نے مختلف گاؤں کا دورہ کیا اور وہاں خواتین سے ملاقات کرکے معلومات حاصل کیں کہ انہوں نے کیسے اکاؤنٹ کھلوایا، پیسے ملے اور کیسے خریداری  اور گھر بنانے کے عمل کے دوران کیا کیا تجربات سامنے آئے، اس کے علاوہ بارشوں سے تباہی کی صورتحال معلوم کی، اور علاقہ مکین نے اپنے اوپر گزرنے والی قیامت کے بارے میں آگاہ کیا ۔ اس موقع پر ورلڈ بینک کی طرف سے مس ینزلی، مس یوکوکارا، مس نہان رفیق، محمد عثمان ملک اور سندھ پپیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ ایفکٹیز کے شاہد پنہور اس کے علاوہ ہینڈز ہیڈ آفس کے عثمان چاچڑ اور دیگر بھی موجودتھے۔ 

حیدرآباد میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر کے بیشتر علاقوںمیں بجلی کی بندش کیخلاف شہری سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ کینٹ پولیس نے شہباز کالونی میں احتجاج کرنے والے حیسکو صارفین کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب شہباز بلڈنگ کے ساتھ موجود شہباز کالونی میں حیسکو افسران نے آپریشن کرکے صارفین کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا جس پر سینکڑوں لوگ احتجاج کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے ، ٹریفک جام کرکے پتھراؤ کیا ، پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا تھا ، بجلی کے ستائے بپھرے ہوئے افراد نے پولیس پر پتھراؤ کرکے 6پولیس اہلکاروں کو زخمی کردیا ، پولیس نے متعدد مشتعل مظاہرین کو گرفتارکرلیاجس کے بعد احتجاج کرنے والے افراد پر کینٹ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ حیدرآباد ، لطیف آباد ، قاسم آباد اور اس کے نواحی علاقوںمیںبجلی کی لوڈشیڈنگ ، ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث بڑی تعداد میں صارفین پریشان ہیں ، ان کاکہنا ہے کہ پرانے اور ناقص ٹرانسفارمر کی وجہ سے آئے دن بجلی بند ہوجاتی ہے پھر علاقے کے لوگوں کو اپنی مدد آپ کے تحت چندہ کرکے ان ٹرانسفارمرز کی مرمت کرانی پڑتی ہے۔ 

شیخ بھرکیو روڈ حسین خان تھوڑو کی رہائشی مسماة شاہین نے ڈی آئی جی حیدرآباد، ایس ایس پی حیدرآباد ، چیف جسٹس آف سندھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں اور ان کے اہل خانہ کو ان کے شوہر اور سسرال والوں سے تحفظ دلایا جائے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ نے کسانہ موری کے رہائشی ساجد علی جمالی سے ایک سال قبل پسند کی شادی کی تھی ، شادی کے کچھ روز بعد سے اس کا شوہر اسے تشدد کا نشانہ بناتا رہا اسے گھر میں حبس بے جا میں رکھا ہوا تھا ، انہوںنے بتایا کہ ساجد علی جمالی جوکہ اوباش اور جرائم پیشہ شخص ہے ان کا کام معصوم لڑکیوں سے شادی کرکے انہیں بلوچستان میں فروخت کرناہے ، اس کا مجھے علم ہواتو میں بڑی مشکل سے اپنے سسرال سے نکل کر اپنے کزن کے گھر پہنچی ہے جبکہ میرے شوہرنے میرے والدین کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کردی ہے کہ وہ مجھے سسرال سے لے گئے ہیں جس پر پولیس میرے اہل خانہ کو مسلسل تنگ کررہی ہے اور میرے والدین کو دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ شاہین کو ہمارے حوالے کرو ورنہ سنگین نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہوجاؤں ۔ انہوںنے مطالبہ ہے کہ میں مجھے اپنے شوہر سے خلع چاہئے میں اب دوبارہ وہاں نہیں رہنا چاہتی ہو میں صرف اپنے والدین کے گھر رہناچاہتی ہوں۔

تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر حافظ سعد حسین رضوی کی اپیل پر پورے ملک کی طرح حیدرآباد میں بھی سپریم کورٹ آف پاکستان کے حالیہ مبارک ثانی قادیانی کیس میں دیئے جانیوالے متنازعہ فیصلے کے خلاف اور تاجدار ختم نبوت صل اللہ علیہ والہ وسلم سے تجدید عہد وفا کے لیئے پریس کلب حیدرآباد پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں علما اکرام, وکلا, تاجران , ڈاکٹرز اور زندگی کے مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ٹی ایل پی حیدرآباد کے ضلعی امیر حافظ ذیشان ربانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا مبارک ثانی قادیانی کیس فیصلہ شریعت اور آین کی کھلی خلاف ورزی ہے جو کسی صورت کسی مسلمان کے لیئے قابل قبول نہیں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فاز عیسی ایک آینی ادارے کے سربراہ ہیں اور آین کو اچھی طرح جانتے اور سمجھتے ہوئے بھی نہ جانے کس مقصد کے تحت مبارک ثانی قادیانی کیس کے دوران آین کی غلط تشریح کرنے اور احادیث اور قرآنی آیات کے غلط مواقوں پر استعمال پر بضد رہے اسا لگتا ہے کہ یہ سب کچھ ایک طے شدہ معاملہ تھا۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ٹی ایل پی کے صوبای راہنما سلیمان سروری ایڈوکیٹ نے کہا کہ مبارک ثانی قادیانی کیس میں قاضی فاز عیسی اور دیگر ججز کی جانب سے دیئے گے متنازعہ اور شریعت و آین مخالف فیصلے سے کروڑوں مسلمانوں کے دل چھلنی ہوئے کوی بھی غیرتمند مسلمان اس فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کریگا انہوں نے کہا کہ اس ملک کی تعمیر میں ہمارے 14 لاکھ سے زاد اسلاف کی قربانیاں شامل ہیں انہوں نے اپنا خون اس لیئے نہیں دیا تھا کہ اس ملک میں اعلی عدلیہ شریعت اور آین مخالف فیصلے دے سرپیم کورٹ کا حالیہ فیصلہ شریعت اور آین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہے تحریک لبیک پاکستان اس سازش پر خاموش نہیں  بیٹھے گے اور ہر فورم پر اس کا مقابلہ کیا جائے گا ہم عقیدہ ختم نبوت صل اللہ علیہ والہ وسلم قانون کا دفاع کرنا جانتے ہیں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسان الہی ,قاری نوید حنفی , یر سید نورالحسن جیلانی , قاری محمد شکیل, قاری احمد علی سعیدی ,علامہ منصور کرمی, محمد سمیر چشتی, علامہ ناصر عباس, علامہ زوہیب حسن قادری, علامہ غلام حسین قادری, علامہ محمد نذیر تاجر راہنما محمد طارق شیخ, محمد امجد آرایں, علامہ رضا المحسنی, علامہ اضغرصادق, رلامہ مقبول حسین قادری,  و دیگر نے کہا کہ حکمراں و سیاستدانوں سمیت اعلی سے اعلی ادارہ ہو یا اداروں کا بالا سے بالا شخص جو ختم نبوت قانون پر حملہ کرے گا اس کا مقابلہ کیا جائے گا۔

سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) کی کال پر سندھ کے مختلف اضلاع کے ہیڈکوارٹرز اور شہروں میں مختلف پروجیکٹس اور پروگراموں کے نام پر سندھ کی زمینوں پر قبضے، دریائے سندھ میں پانی کی کمی اور اضافی نہروں کے منصوبوں، ڈیجیٹل مردم شماری کے اعداد و شمار، کارونجھر اور کارسر  پہاڑوں کی کٹائی، صحافی جان محمد مہر اور نصر اللہ گڈانی کے قتل، اور پریا کماری کی تین سال سے بازیابی نہ ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔حیدرآباد میں، ایس ٹی پی مرکز کی کال پر، ریڈیو پاکستان چوک سے پریس کلب تک ضلعی صدر جان محمد جونیجو، ضلعی رہنما لقمان ایری، حسین بخش کاکا، ریاض لاکو، کامریڈ عرفان بروہی، نور اللہ مگسی، اور رستم لاشاری کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ایس ٹی پی چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہمیشہ سندھ دشمن منصوبے بناتی آئی ہے اور سندھ کے مفادات کے خلاف فیصلے کرتی رہی ہے۔ سندھ صرف زمین کا ٹکڑا نہیں بلکہ سات کروڑ انسانوں کی مادر وطن ہے۔ سندھ کی زمینوں اور وسائل پر قبضے کرکے سندھ کے عوام کو بے دخل کرنے کی تمام سازشیں ناکام بنائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر سندھ کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے، اور اس مردم شماری کے جھوٹے اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہیں۔ کارونجھر سمیت سندھ کے تاریخی مقامات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ سندھ کے اندر جو مسائل اور مصیبتیں ہیں، ان کی ذمہ دار پیپلز پارٹی کی حکومت اور اس کے حامی جاگیردار ہیں جو اپنے ذاتی مفادات کے لئے سندھ کے اجتماعی قومی مفادات پر سودے بازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے اور سندھ کے خلاف سازشیں بند کرنے کی تنبیہ کی، ورنہ سندھ بھر میں بھرپور عوامی تحریک چلائی جائے گی۔

مبارک ثانی ریویو کیس میں سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کو قوم مسترد کرتی ہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی آپ نے امتناع قادیانیت ایکٹ کی دھجیاں اڑتے ہوئے قادیانی نواز فیصلہ کرکے پاکستان کے آئین اور اپنے حلف سے روگرانی کی،پوری قوم یکجا زباں ہو کر اس فیصلہ کو مسترد کرتی ہے حکومت پاکستان عدالتی فیصلوں کے نتیجہ میں ملک میں انتشار پھیلانے کی تمام سازشوں کا نوٹس لے،قوم ہر ظلم برداشت کرسکتی ہے لیکن ختم نبوت اور ناموس رسالت ۖ پر کوئی حرف آئے یا عظمت مصطفے ۖ کے قوانین میں کسی بھی قسم کی کوئی تبدیلی یا قادیانیوں کوکسی قسم کی رعائت دی جائے برداشت نہیں کیا جاسکتا آج کا احتجاج حکمرانوں کیلئے نوشتہ دیوار ہے قوم کا مزید امتحان نہ لیا جائے غیرت ایمانی سے سرشار عاشقان مصطفے ۖ کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ناظم علی آرائیں،ڈاکٹر یونس دانش،قاری غلام سروامینی،ارشاد حسین نقشبندی محمد رضوان شیخ،حافظ اشفاق حسین قادری قاری محمد اعظم،قاری شعیب امینی،مولانا غلام فرید،قاری نصراللہ،قاری احمد علی سعیدی،علامہ محبوب احمد قادری،صوفی رضا محمد عباسی،علامہ محسن نیاز امینی،ڈاکٹر عارف اللہ شاہ،اختر حسین قریشی،قاری اختر،راشد جمال،نے پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاجی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف اور آئی پی پیز کے ہاتھوں گروی رکھ دیا گیا،بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ،مہنگائی کا طوفان،،بے روزگاری اور غریب سے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے ملک میں حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آتی قوم کے صبر کا مزید امتخان نہ لیا جائے اگر ملک میں ناموس رسالت کی تحریک چل پڑی تو کچھ نہیں بچے گااقتدار کی کرسی گر پڑے گی پاکستان کی محب وطن فوج جس کا موٹو ایمان تقوی جہاد فی اللہ ہے عقیدہ ختم نبوت کی محافظ ہے بیرونی قوتیں عوام اور فوج کو لڑنے کی سازشیں کررہیں ان شازشوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے عدالت کے فیصلوں نے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی بجائے من پسند اورنوازشات پر مبنی فیصلے کرکے عدالیہ کے وقار کو مجروح کیاسپریم کورٹ امتناع قادیانیت ایکٹ پراس کی اصل روکے مطابق فیصلہ کرے تاکہ ملک کو کسی بھی انتشار اور افراتفری سے بچایا جاسکے قبل از جمعیت علما پاکستان ضلع حیدرآباد کی جانب سے سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف علامہ قاری غلام سرور امینی،حافظ اشفاق حسین قادری،محمد رضوان شیخ،قاری شعیب امینی،قاری نصر اللہ،اختر حسین قریشی کی قیادت میں لیاقت کالونی تا پریس کلب حیدرآباد احتجاجی مارچ کیا گیا۔مظاہرین سپریم کورٹ کا فیصلہ نامنظور،غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے تاجدار ختم نبوت زندہ باد قاضی فائز عیسی کو برطرف کرو کے نعرہ لگا رہے تھے انہوں نے قائد اہلسنت علامہ شاہ احمد نورانی اور قائد جمعیت ڈاکٹر ابوالخیرمحمد زبیر کی تصاویراور جے یو پی کے اٹھائے ہوئے تھے۔

  • Related Posts

    حیدرآباد۔حسین آباد پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر گرفتار کرکے لاپتہ کئے گئے نوجوان کی بازیابی کے لئے کوٹری کی رہائشی خواتین نے اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب کے سامنےاحتجاج

      حسین آباد پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر گرفتار کرکے لاپتہ کئے گئے نوجوان کی بازیابی کے لئے کوٹری کی رہائشی خواتین نے اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ…

    حیدرآباد۔کنڈا مافیا کے خلاف بھرپور ایکشن لیا گیا اس دوران دکانداروں اور مکانات میں لگے بجلی کے کنڈوں کو ہٹایا گیا اور بڑی تعداد میں تار ضبط کر لیے گئے

    حیسکو گاڑی کھاتا سب ڈویژن کے عملے نے سی او عبدالرحمان علی ابڑو اے سی رشید لغاری xen ظفر علی سولنگی اور sdo عثمان جعفری قیادت میں بیج نمبر 12…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *

    You Missed

    موسمیاتی تبدیلی کی وزیر مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب علی کھرل نے کہا ہے کہ بھارت نے آبی جارحیت کے لئے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچایا

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 3 views

    ضلع ننکانہ صاحب میں عوامی مسائل کے بروقت حل کیلئے اوپن ڈور پالیسی پر عملدرآمد جاری

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 1 views

    ستھرا پنجاب مہم میں مزید بہتری لانے کے لیے زیر ویسٹ آپریشن کے تحت ضلع بھر میں صفائی آپریشن جاری ہے

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 2 views

    عالمی یوم صحافت کی مناسبت سے ڈپٹی کمشنر ننکانہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ 3 مئی صحافت کی آزادی اور صحافیوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 4 views

    سنی علما کونسل کا بھارتی دھمکیوں اور مودی تولہ نا پاک عزائمکیخلاف پاک فوج کی مکمل حمایت کا اعلان

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 4 views

    تھانہ نیو کراچی انڈسٹریل ایریا پولیس کی موٹر سائیکل لفٹر گینگ کے خلاف کاروائی

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 8 views