سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
سندھی ادبی سنگت کی جانب سے سکرنڈ پریس کلب کے تعاون سے سندھ کے مشہور کہانی کار ادیب و دانشور و کالم نگار محمد صدیق منگیو کے ساتھ پروگرام کا انعقاد کیا جس میں مختلف شہروں سے شاعروں، ادیبوں، کہانی کاروں اور صحافیوں نے شرکت کی۔ جس میں سندھی ادب کے عظیم فرزند تاج جویو، سندھ تھنکرز فورم کے چیئرمین سید محمد منیر شاہ، سندھی ادبی سنگت کے سیکریٹری مانک ملاح، منتظر سومرو، غلام نبی کیریو، عبدالرسول سائمن، سائل پیرزادہ ، رضا محمد چانڈیو اور دیگر نے الگ الگ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمد صدیق منگیو ایک ہمہ جہت شخصیت اور کردار کے حامل ہیں جن پر بات کرنے میں دن رات لگ جاتے ہیں جبکہ شہریوں اور صحافیوں کے لیے ان کی خدمات بھی تاریخ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد صدیق منگیو کو معاشرے میں اتنی پہچان نہیں دی گئی جتنا ان کا کام ہے جس کی وجہ یہ بھی ہے کہ ان کا تعلق ایک چھوٹے سے شہر سے ہے جہاں صدیق منگیو کے کام کو سمجھنے کے لیے شعور کی کمی ہے۔ محمد صدیق منگیو اپنے والد عبدالرحمن “عبد” منگیو کے سچے شاگرد ثابت ہوئے ہیں۔ جناب محفل محمد صدیق منگیو نے کہا کہ میں سب سے پہلے سندھی ادبی سنگت کا شکر گزار ہوں میں سیاست اور قومی تحریکوں سمیت ادبی سرگرمیوں میں صف اول میں رہا ہوں۔ محمد صدیق منگیو نے یہ بھی کہا کہ وہ جہاں بھی ہوں، جس بھی شعبے میں ہوں، معاشرے کا کوئی بھی حصہ ہوں، لیکن ان کی سوچ کا محور صرف سندھ ہونا چاہیے، اس سے قبل محمد صدیق منگیو کو ایوارڈز، ٹوپیاں اور پھولوں کے ہار بھی پیش کیے گئے۔ سکرنڈ پریس کلب کے صدر رضا محمد سیال نے مہمانوں کا استقبال کیا۔