سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
ہر سال کی طرح اس سال بھی 11 محرم الحرام کو کربلا کے شہداء کی یاد میں مرکزی ماتمی جلوس ناتھن شاہ بخاری سے سید احسان شاہ اور سید سبحان علی شاہ کی قیادت میں برآمد ہوا جو کہ اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا صحافی چوک پر پہنچا جہاں زنجیروں اور چھریوں سے خونی ماتم ہوا اور یا حسین یا حسین کی صدائیں بلند ہوئیں جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا ناتھن شاہ بخاری پر اختتام پزیر ہوا ۔ جلوس کے راستوں پر نوجوان اتحاد کے چیئرمین سید شایان شاہ ، نثار کھیڑو ، ایس ٹی پی کے محمد سلیم مگسی ، گل انقلابی اور سپاف کے بھاول شاہانی کی جانب سے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جبکہ اصغریہ علم و عمل کی جانب سے سول اسپتال سکرنڈ میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کے لئے بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا جبکہ ماتمیوں کی جانب سے معصوم بچی پریا کماری کی تصویریں اٹھا کر اسکی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا کیمپوں کا ایم پی اے غلام قادر چانڈیو ، سکرنڈ ٹائون کمیٹی چیئرمین سید عزیر اختر شاہ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اسدللہ ڈاھری ، اسسٹنٹ کمشنر رمیز راجہ اور دیگر نے دورہ کیا اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ جس نے ایک شخص کی جان بچائی اس نے انسانیت کی جان بچائی اور کربلا ہمیں یہی درس دیتا ہے کہ قربان ہو کر بھی دین کو بچایا ۔ جلوس کی نگرانی کے لئے رینجرز اور پولیس کے 200 جوان تعینات کئے گئے تھے جنکی نگرانی ڈی ایس پی سکرنڈ بشیر احمد کونھارو اور ایس ایچ او سکرنڈ اصغر اعوان کر رہے تھے ۔ شدید گرمی کے باعث جلوس کے راستوں پر ٹائون کمیٹی کی جانب سے مسلسل پانی کا چھڑکائو کیا جاتا رہا ۔ جبکہ ہمدرد فری ایمبولینس اور دیگر اہمبولینسز کی مدد سے شدید زخمیوں کو سول اسپتال پہنچایا گیا ۔