ظاہری اور روحانی طہارت
از محمد بلال افتخار خان
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اطھور شطرالایمان یعنی صفائی نصف ایمان ہے۔۔۔ پس یاد رکھو ایمان کے لئے ظاہری(یعنی بدنی، جہان رہتے ہو وہان کی صفائی )اور روحانی صفائی بے حد ضروری ہے۔۔۔ روحانی صفائی سے مراد قلب کو اخلاقی گندگی سے دور رکھنا اور منکرات سے بچا کر رکھنا ہے۔۔۔
ظاہری صفائی روحانی صفائی کا پتہ دیتی ہے۔۔۔ اور روحانی صفائی کا پتہ ظاہری صفائی سے لگتا ہے۔۔۔با حیثیت قوم ہم خود کو ایمان والا سمجھتے ہیں ۔لیکن ہمارے ایمان کی قلغی ہماری گلیان ، ہمارے بازارون اور سرکون سے عیان ہو جاتی ہے۔۔۔۔
ہماری دین داری ضمیر کو سُلانے کا ایک ذریعہ ہے کیونکہ ہم خود میں تعصب اور نفرت کی گندگی کے ڈھیر لے کر پھرتے ہیں جو ہمارے نفس کی دی سمت کے مطابق ہر سو جھوٹ ، دغا اور بے ایمانی یعنی کرپشن کا تعفن پھلاتا گزرتا ہے۔۔۔۔
خدا کی قسم اگر ہم طہارت اور صفائی کی راہ پر چلنے سے قاصر ہیں تو ہم ایمان سے کوسون دور ہیں۔۔۔ ہم خوف خدا سے عاری اور غیر فطرتی زندگی گزار رہے ہیں ویسی ہی نفس پرستی کی زندگی جو ابلیس نے چنی۔۔۔
اللہ ہم پر رحم فرمائے کہ ہم خود کو طیب صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم کے امتی کہلانا پسند کرتے ہیں۔۔۔ لیکن عمل سے خود اپنے دعوے کا رد کیئے پھرتے ہیں