ترنڈہ محمد پناہ ( جمشید صمد سومرو )
ٹینادرانی کمپنی ترنڈہ گورگیج میں ورکرز کا استحصال جاری ۔۔۔محنت زیادہ معاضہ کم ۔۔ورکرز ٹینادرانی کی بلیک میلنگ کے خلاف پھٹ پڑے ۔
تفصیلات کے مطابق امان اللہ نامی کاریگر نےنیشنل پریس کلب ترنڈہ محمد پناہ میں صحافیوں کو بتایا کہ ٹینادرانی کمپنی میں کم عمر بچوں سے جبری مشقت لی جاتی ہے سارا سارا دن کام کرواتے ہیں کم بچوں کو 4000سے 5000روپےماہانہ دیتے ہیں بچے اسکول نہیں جاتے اس کمپنی نے غریب مستحق یتیم بچوں کو اپنے جال میں پھنسالیا ہے ۔مزید انہوں نے بتایا کہ میں تین سال سے کمپنی میں کام کررہاہوں ۔انہوں نے ایک ماہ کی میری تنخواہ روک لی ہے ۔میری مزدوری نہیں دے رہے ۔میں غریب آدمی ہوں میرا گزر بسر مشکل ہوچکا ہے ۔تنخواہ مانگنے جاتا ہے ٹال مٹول کرتے ہیں دھمکیاں بھی دیتے ہیں کہ پنجاب پولیس کے اعلی أفیسران سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں تمہیں چوری کے الزام میں جیل بھیجوا دینگے ۔۔غریب کاریگر نے DiG بہاولپور۔ DPO رحیم یار خان DSP لیاقت پور اور ایس ایچ او ترنڈہ محمد پناہ سے اپیل کی ہے کہ میری داد رسی کی جائے اور ٹینا درانی کمپنی جو غریب مستحق یتیم بچوں کا خون نچوڑ رہی ہے اسکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ۔۔صاف شفاف انکوائری کرکے کمپنی کو سیل کیا جائے تاکہ غریبوں کا مستقبل سنور سکیں اور کم عمر یتیم بچے جاہل نہ رہے تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں۔۔جب نیشنل پریس کے صحافی نے ٹینا درانی کمپنی کے منیجر سے رابط کیا تواس نے موقف میں بتایا کہ ایسا کوئ معاملہ نہیں ہے یہ ہماری کمپنی کو بدنام کرنا چاہتا ہے