ریلوےکا نظام دنیا کے ان چند بڑےاور انقلابی نظاموں میں سے ایک ہے

 ریلوے کا نظام دنیا کے ان چند بڑےاور انقلابی نظاموں میں سے ایک ہے 

ریلوے کا نظام دنیا کے ان چند بڑے اور انقلابی نظاموں میں سے ایک ہے جس نے انسانی تاریخ پر گہرے اثرات مرتب کئے  یہ نظام نہ صرف لوگوں کے درمیان فاصلوں کو کم کرنے کا ذریعہ بنا بلکہ اس نے معاشی اور صنعتی ترقی میں بھی غیر معمولی کردار ادا کیا انیسویں صدی میں شروع ہونے والا ریلوے کا نظام آج بھی دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو ایک دوسرے سے ملانے اور سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اس مضمون میں ہم ریلوے کی عالمی تاریخ اس کی ارتقاء پاکستان میں ریلوے کا آغاز اور ترقی اور اس کے سماجی معاشی اور ثقافتی اثرات کا جائزہ لیں گے۔

ریلوے کا آغاز اور ابتدائی دور ۔

ریلوے کا نظام دنیا میں پہلی بار 16ویں اور 17ویں صدی میں متعارف کروایا گیا لیکن اس کا موجودہ شکل میں آغاز 19ویں صدی میں ہوا ابتدائی طور پر ریلوے کے لیے لکڑی کی پٹریاں استعمال کی جاتی تھیں جن پر گھوڑے گاڑیاں کھینچتے تھے لیکن صنعتی انقلاب کے بعد جب بھاپ کے انجن متعارف ہوئے تو ریلوے کا نظام اپنی جدید شکل میں ابھرا۔

پہلا ریلوے نظام: دنیا میں سب سے پہلا کامیاب ریلوے نظام 1825 میں انگلینڈ میں متعارف ہوا جسے “اسٹاکٹن-ڈارلنگٹن ریلوے” کہا جاتا ہے۔ یہ ریلوے لائن بنیادی طور پر کوئلے کی کانوں سے سامان منتقل کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔

  بھاپ کے انجن کا انقلاب: 19ویں صدی کے آغاز میں جیمز واٹ نے بھاپ کا انجن ایجاد کیا جسے جلد ہی ریلوے پر لگایا گیا جارج اسٹیفنسن نے 1829 میں پہلا کامیاب بھاپ کا انجن تیار کیا جسے “راکٹ” کہا جاتا تھا اس انجن نے 30 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کی صلاحیت دکھائی اور یہ دنیا بھر میں ریلوے کے فروغ کا باعث بنا۔

ریلوے کا عالمی پھیلاؤ

انگلینڈ میں ریلوے کی کامیابی کے بعد یہ نظام یورپ اور دنیا کے دیگر حصوں میں تیزی سے پھیل گیا۔

امریکہ میں ریلوے: امریکہ میں ریلوے کا نظام 1830 میں شروع ہوا، اور جلد ہی پورے ملک میں پھیل گیا امریکہ میں ریلوے کا سب سے اہم منصوبہ ٹرانس کانٹینینٹل ریلوے تھا جو ملک کے مشرقی ساحل کو مغربی ساحل سے جوڑنے کا ذریعہ بنا اس منصوبے نے نہ صرف امریکہ کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا بلکہ مغربی علاقوں میں آبادی کی منتقلی اور صنعتوں کی توسیع میں بھی مدد فراہم کی۔

برصغیر میں ریلوے: برصغیر میں ریلوے کا آغاز برطانوی دور میں ہوا۔ 1853 میں پہلی بار ممبئی سے تھانے تک ریلوے لائن بچھائی گئی جس کے بعد پورے ہندوستان میں ریلوے کا جال پھیلتا چلا گیا۔ برطانوی حکومت نے اس نظام کو اپنے نوآبادیاتی مفادات کے لیے استعمال کیا خاص طور پر سامان اور فوجیوں کی نقل و حرکت کے لیے۔

پاکستان میں ریلوے کا آغاز

پاکستان کے علاقے میں ریلوے کا آغاز برطانوی دور میں ہوا جب 1861 میں کراچی سے   تک پہلی ریلوے لائن بچھائی گئی پاکستان میں ریلوے کی ترقی کو مندرجہ ذیل مراحل میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

1. کراچی-کوٹری ریلوے لائن (1861 : یہ پاکستان میں بچھائی جانے والی پہلی ریلوے لائن تھی جس کی لمبائی 169 کلومیٹر تھی اس کا مقصد کراچی کی بندرگاہ سے اندرون ملک تک سامان کی ترسیل کو ممکن بنانا تھا

   2. پنجاب میں ریلوے کی توسیع: 1886 میں پنجاب کے اہم شہروں لاہور اور ملتان کو ریلوے لائن کے ذریعے جوڑا گیا۔ اس کے بعد لاہور سے پشاور تک ریلوے لائن بچھائی گئی جو شمالی پاکستان کے لیے ایک اہم سفری راستہ بن گئی بلوچستان میں ریلوے: 1887 میں بلوچستان۔ میں بھی ریلوے لائن بچھائی گئی، جس نے کوئٹہ اور دیگر علاقوں کو مرکزی نظام سے جوڑا یہ نظام خاص طور پر برطانوی حکومت کے لیے اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل تھا کیونکہ اس کے ذریعے افغانستان اور ایران کے ساتھ رابطہ ممکن ہوا

قیام پاکستان کے بعد ریلوے کا نظام

1947۔ میں جب پاکستان وجود میں آیا تو اسے برصغیر کے ریلوے نظام کا ایک بڑا حصہ ملا اُس وقت پاکستان کے پاس 8,122 کلومیٹر طویل ریلوے نیٹ ورک تھا جو ملک کے مختلف حصوں کو آپس میں ملاتا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد ریلوے کے نظام میں مختلف تبدیلیاں اور ترقیاتی منصوبے متعارف کرائے گئے۔

1950 اور 1960 کی دہائی: ان دہائیوں میں پاکستان ریلوے کو جدید بنانے کی کوشش کی گئی نئی لائنیں بچھائی گئیں پرانے انجنوں کو تبدیل کیا گیا اور ریلوے اسٹیشنوں کو بہتر بنایا گیا۔

1970 اور 1980 کی دہائیان سالوں میں پاکستان ریلوے نے توسیع کے مختلف منصوبے متعارف کرائے لیکن مالی مشکلات، انتظامی مسائل اور بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث ریلوے کا نظام مسائل کا شکار ہوا۔

1990 اور 2000 کی دہائی ان دہائیوں میں ریلوے کو جدید بنانے کے لیے مختلف اصلاحات کی گئیں لیکن بجٹ کی کمی، پرانی مشینری اور ناقص انتظامی ڈھانچے کی وجہ سے مسائل حل نہ ہو سکے۔

پاکستان ریلوے کے حالیہ مسائل

آج پاکستان ریلوے کو کئی مسائل کا سامنا ہے جن میں وسائل کی کمی پرانی مشینری اور خراب انتظام شامل ہیں یہ مسائل پاکستان ریلوے کی کارکردگی پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں اور عوام کو بہتر سفری سہولیات فراہم کرنے میں رکاوٹ ہیں۔

وسائل کی کمی  ۔ پاکستان ریلوے کو جدید بنانے کے لیے مطلوبہ وسائل کا فقدان ہے ریلوے کا انفراسٹرکچر پرانا ہو چکا ہے اور نئے انجنوں اور بوگیوں کی شدید ضرورت ہے۔

انتظامی مسائل ۔ ریلوے کا انتظامی ڈھانچہ بھی غیر موثر ہو چکا ہے جس کی وجہ سے تاخیر، حادثات اور دیگر مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔

مالی مشکلات پاکستان ریلوے کو مالی مشکلات کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے اخراجات پورے کرنے میں ناکام ہو رہا ہے اس کے نتیجے میں حکومت کو بار بار مالی امداد فراہم کرنا پڑتی ہے۔

سی پیک اور پاکستان ریلوے کی ترقی

پاکستان ریلوے کی ترقی میں ایک اہم پیشرفت چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کے تحت ہوئی سی پیک کے تحت پاکستان ریلوے کو جدید بنانے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن کا مقصد ریلوے کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے ML-1 منصوبہ سی پیک کے تحت مین لائن 1 (ML-1) منصوبہ متعارف کرایا گیا جس کے تحت کراچی سے پشاور تک کی ریلوے لائن کو جدید بنایا جا رہا ہے یہ منصوبہ پاکستان ریلوے کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے اور اس کا مقصد ریلوے کی رفتار اور کارکردگی میں بہتری لانا ہے۔

جدید انجن اور بوگیاں سی پیک کے تحت چین سے جدید انجن اور بوگیاں بھی فراہم کی جا رہی ہیں جو پاکستان ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

  • Related Posts

    تحریر . . رانا ندیم انجم کم عمر کی شادیاں ایک اجتماعی مسئلہ

     تحریر . .  رانا ندیم انجم کم عمر کی شادیاں ایک اجتماعی مسئلہ پاکستان میں غربت اور تعلیم کی کمی کے سبب ایک خطرناک رجحان ابھر رہا ہے جو کم…

    اساتذہ: علم و دانش کے ستون

      اساتذہ: علم و دانش کے ستون            آج کا دن ان عظیم شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے جو ہمارے ذہنوں میں…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *

    You Missed

    موسمیاتی تبدیلی کی وزیر مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب علی کھرل نے کہا ہے کہ بھارت نے آبی جارحیت کے لئے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچایا

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 3 views

    ضلع ننکانہ صاحب میں عوامی مسائل کے بروقت حل کیلئے اوپن ڈور پالیسی پر عملدرآمد جاری

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 1 views

    ستھرا پنجاب مہم میں مزید بہتری لانے کے لیے زیر ویسٹ آپریشن کے تحت ضلع بھر میں صفائی آپریشن جاری ہے

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 2 views

    عالمی یوم صحافت کی مناسبت سے ڈپٹی کمشنر ننکانہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ 3 مئی صحافت کی آزادی اور صحافیوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 4 views

    سنی علما کونسل کا بھارتی دھمکیوں اور مودی تولہ نا پاک عزائمکیخلاف پاک فوج کی مکمل حمایت کا اعلان

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 4 views

    تھانہ نیو کراچی انڈسٹریل ایریا پولیس کی موٹر سائیکل لفٹر گینگ کے خلاف کاروائی

    • By Admin
    • May 5, 2025
    • 8 views