سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
زمیندار پریشان سندھ فوڈ ڈیپارٹمنٹ خریدی گئی گندم کی قیمت ادا کرنے کے بجائے زمینداروں کر خوار کر رہا ۔ ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود گندم کی قیمت ادا نہیں کی گئی زمیندار بینکوں کے چکر لگا لگا کر پریشان خریف کی فصل کی بجائی کے بھی پیسے نہیں کیا کریں۔ زمینداروں کا گورنمنٹ کو فوری رقم ادا کرنے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ ڈیپارٹمنٹ نے زمینداروں سے جو گندم خریدی اسکی قیمت ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود ادا نہیں کر رہا اس سلسلے میں زمیندار بچل انڑ ، علی نواز پرھیار ، نظر گھمن ، راجا ارشاد کیریو، ظفر راجپوت اور دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ ڈیڑھ ماہ قبل سندھ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو گندم بیچی تھی جسکی بل تو فوڑ ڈیپارٹمنٹ نے دیئے لیکن وہ اب تک کلیئر نہیں ہو رہے ہم آئے روز بینک میں بل جمع کراتے ہیں لیکن وہ واپس آ رہے تھے پھر پتا چلا کہ الائیڈ بینک میں صرف پیسے آ رہے وہاں جا کر اکائونٹ کھلوائیں وہ بھی کھلوایا لیکن الائیڈ بینک سکرنڈ کے مینجر کا کہنا ہے کہ ایک ہفتہ میں ایک یا دو دن میں ایک یا دو کروڈ روپے آتے ہیں اس میں جو دو یا 3 بل کلیئر ہو سکتے ہیں وہ کر دیتے باقی ویسے ہی رکھے ہیں آپ لوگ فوڈ ڈیپارٹمنٹ سے بات کریں کہ پیسے ادا کرے تاکہ ہم بل جو رکھے ہیں کلیئر کریں اسکے علاوہ مجید کیریو گودام تعلقہ سکرنڈ والوں نے بل پر الائیڈ بینک باندھی کے اکائونٹ کے بل بنا کر دیئے ہیں جسے سکرنڈ الائیڈ بینک مینجر نے واپس کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل باندھی برانچ میں جا کر جمع کرائیں ہم کلیکشن میں بھیجیں گے اور وہ کلیئر نہیں ہو گا واپس آ جائے گا ۔ جسکی وجہ سے تعلقہ سکرنڈ کے زمیندار باندھی الائیڈ بینک جا کر بل جمع کرانے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ زمینداروں نے مطالبہ کیا کہ ہم نے اپنی چھ ماہ کی محنت سے کاشت کر کے فصل سندھ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو اگر دی یے تو کونسا گناہ کیا ہے جو ہمیں یہ پیسے ادا نہیں کئے جا رہے اور ایک بینک سے دوسری بینک خواری کرائی جا رہی ہے اگر سندھ حکومت کے پاس پیسے نہیں تھے تو فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو تالا لگا دیتے زمینداروں سے گندم کیوں خریدی۔ جو اب قیمت ادا نہیں کر رہے ۔ ہم صدر پاکستان آصف علی زرداری ، پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خریدی گئی گندم کی قیمت فوری ادا کی جائے تاکہ زمیندار خریف کی فصل کاشت کر سکیں۔ وگرنہ خریف کی فصل کو بڑا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔