سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
شہید نصراللہ گڈانی اور شہید جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف نیشنل پریس کلب کے زیراہتمام سینکڑوں صحافیوں ، سیاسی سماجی رہنمائوں ، سوشل ورکرز اور دیگر نے چانڈیہ پمپ سے صحافی چوک تک ایک کلومیٹر احتجاجی ریلی نکالی اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ نیشنل پریس کلب کے صدر غلام قادر چانڈیو، ذوالفقار خاصخیلی ، شاعر مہر ڈبائی ، جسقم رہنما مسعود شاہ، برکت جلبانی ،ایس یو پی رہنما ایوب کھوسو، قاسم سومرو، ایس ٹی پی رہنما گل انگلابی، مسلم لیگ (ن) رہنما امجد خانزادہ، شہید بھٹو رہنما شوکت بھانجو، سماجی رہنما آفتاب چانڈیو، آبادگار رہنما راجہ ارشاد کیریو، وریام چوہان، سچوا کے شوکت چانڈیو، صحافی جی ایم بابو خاصخیلی، عبدالغفور ملاح، اکرم چانڈیو، عبدالحمید آرائیں، اشتیاق احمد آرائیں، صحافی شبیر راجپوت، اعظم راول، پريس کلب صحافی ولی محمد بھٹی، سماجی رہنما ظفر راجپوت، صحافی خلیل احمد راجپوت ، میرمحمد کیریو ، مشتاق احمد سولنگی ، گل محمد ملاح ، نیاز چانڈیو، واحد بخش عمرانی، انڈس رہنما محمد بچل کیریو، رضا محمد چانڈیو، خیر محمد چنہ مجید عباسی، سماجی کارکن نیاز لاشاری، سانول کیریو، رفیق چانڈیو، ضمیر انڑ، وزیر انڑ، صحافی قربان عمرانی، مہتاب جمالی، عمران خان، ذوالفقار پپو کوری، عزیز لاکھو، غلام ، حاجی الیاس انجم، محمد علی، حسین بلوچ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید جان محمد مھر کے قتل کو دس ماہ گزر چکے ہیں لیکن ان کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ پھر نصراللہ گڈانی کو سر عام گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا آج تک شہید نصر اللہ گڈانی کے قاتل بھی گرفتار نہیں کئے جا سکے نہ ہی انکے سہولتکار گرفتار کئے گئے اور ایس ایس پی نے ایف آئی آر بھی لواحقین کو دبائو ڈلوا کر نامعلوم افراد کے خلاف کی ہے جبکہ اسکے ویڈیوز موجود ہیں جن میں صاف طور پر اپنے قتل کی صورت میں قاتلوں کے نام لے رہا ہے ۔ ہم شہید کی والدہ جب بھی احتجاج کی اپیل کرے گیں ۔ ہم ہر احتجاج میں پیاری ماں کے ساتھ ہوں گے۔ سندھ کے قلمکاروں کو سچ لکھنے پر قتل کیا جا رہا ہے لیکن آپ صحافیوں کے قلم کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہید جان محمد مھر اور شہید نصراللہ گڈانی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔