عوامی جمہوری پارٹی کے مرکزی کنونشن میں نئے عہدیداران کا انتخاب کیا گیا اور پریا کماری سمیت تمام مغویوں کی بازیابی اور سندھ کے حقوق دینے کا مطالبہ کیا گیا ۔عوامی جمہوری پارٹی کا دسواں مرکزی کنونشن حیدرآباد پریس کلب کے نیو آڈیٹوریم ہال میں منعقد کیا گیا، کنونشن میں مرکزی عہدیداران کا انتخاب کیا گیا جس کے تحت سال 2024-25کے لئے مرکزی صدر خادم تالپور، جنرل سیکریٹری سید لال شاہ،جوائنٹ سیکریٹری پروز ابڑو،خازن شیر چانڈیو اور دیگر عہدیداران منتخب کئے گئے کنونشن سے نو منتخب مرکزی صدر خادم تارپور اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں حالیہ عام انتخابات عوام سے مذاق تھے اور سندھ پر پیپلز پارٹی کی صورت میں عوام پر عذاب مسلط کر دیا گیا ہے، سندھ میں پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندے اور پولیس اہلکار ڈاکوئوں کے سرپرست اور سہولت کار بنے ہوئے ہیں ،سندھ میں ڈاکو راج قائم ہے ہر روز عام لوگوں سے لے کر تاجر طبقہ کے لوگوں کو اغواء کر کے بڑی بڑی رقمیں تاوان کے طور پر طلب کی جا رہی ہیں اور تاوان نہ دینے پر ورثاء کو اپنے پیاروں کی لاشیں بھیجی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین سال کی معصوم پریا کماری کئی عرصہ سے اغوا ء ہے اور حکومت سمیت اداروں کو معلوم ہے کہ پریا کماری کس کے پاس یرغمال ہے لیکن اس کے باوجود پریا کماری کو بازیاب نہیں کرایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے سندھ دھرتی کی ہندو برادری میں عدم تحفظ کا احساس پایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی نااہلی کے سبب لاکھوں معصوم بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور وفاقی حکومت سے سندھ کے حصے کا پانی نہ ملنے کے سبب لاکھوں ایکڑ زمین غیر آباد ہے، تین کروڑ سندھی لوگ خوراک کی قلت کا شکار ہیں، سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین کارپوریشن کے نام پر مختلف اداروں کو دے کر سندھی عوام سے ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ کنونشن میں مختلف قراردادیں پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ 1991ء پانی معاہدہ پر عمل درآمد کر کے سندھ کو اس کے حصے کا پانی دیا جائے، سندھ سے ڈاکو کلچر کا خاتمہ کیا جائے ،سندھ پبلک سروس کمیشن میں ایماندار افسران مقرر کیے جائیں اور منشیات کا خاتمہ کر کے تعلیم کے فروغ کیلئے تعلیمی ایمرجنسی پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کیا جائے اورغریب عوام کیلئے صحت کی سہولیات کو یقینی بنایا جائے۔
☆☆☆☆☆