کورنگی میں کھلے گٹر کے مین ہولز معصوم بچوں و شہریوں کی زندگیاں نگلنے لگے۔ تنویر چودھری
کراچی( ظفر عالم ملک )*کورنگی میں سیوریج سسٹم کی تباہی، مین ہولز پر گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کی ذمہ داری XCN کورنگی سیوریج آصف و منتخب بلدیاتی نمائندوں پر عائد ہوتی ہے۔ انجنیئر ملک شاہ زین*
*لاکھوں نفوس پر مشتمل کورنگی کا علاقہ سیوریج لائن کے مین ہولز کو موت کے کنوؤں میں تبدیل کر دیا۔ تنویر چودھری*
*جگہ جگہ کھلے مین ہول انسانی جان لینے کے منتظر ہیں ، آمد و رفت کے دوران بچے بوڑھے ، خواتین کی ذندگیاں شدید خطرے میں پڑ گئیں۔ *
*سروے کے دوران علم میں آیا کہ سڑکوں گلیوں میں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب مین ہولز پر ڈھکن نہیں اور سیوریج نالوں کی بائونڈری بھی نہ ہونے کی وجھہ سے علاقہ مکینوں کی قیمتی زندگیوں کو خطرہ سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔
*کورنگی کے مختلف علاقوں کی گلیوں اور سڑکوں کے مین ہولز کھلے ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی انسانی قیمتی جان کا ضیاع لاحق ہو سکتا ہے۔
*متوقع بارشوں میں کھلے مین ہولز اور غلاظت سے بھرے سیوریج نالوں میں پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے کورنگی کو ڈوبنے کا شدید خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔
*سوشل میڈیا کے گروپس میں کارکردگی دیکھا کر واٹر اینڈ سیوریج بورڈ XCN آصف اور منتخب بلدیاتی نمائندے عوام کو ماموں بنانے میں بھر پور کامیاب ہو کامیاب نظر آرھے ہیں۔
*کورنگی علاقہ معززین نے کچرے کے ڈھیروں اور ٹوٹے پھوٹے مین ہولز اور سیوریج نالہ میں گندی کے ڈھیروں کے حوالے سے متعدد مرتبہ کورنگی واٹر بورڈ سیوریج XCN آصف و منتخب بلدیاتی نمائندوں سے رابطے کر کے شکایت کا اندراج کیا گیا لیکن علاقہ مکینوں کو لولی پاپ دیکر روانہ کردیا جاتا ہے۔
*کورنگی کے مختلف علاقوں میں کھلے مین ہولز اور سیوریج نالہ اور کچرے کے ڈھیروں کو متوقع بارشوں سے پہلے صفائی ستھرائی کروائی جائیں اور کھلے مین ہولز پر پر ڈھکن رکھوانے کے علاؤہ سیوریج نالے کو صاف کروا کر اس پر ٹائیلیں اور باؤنڈری کی جائیں تاکہ بارشوں کے دوران کوئی حادثہ پیش نہ آسکیں۔