سرگودھا(رپورٹ ای این آئی بیورو)پل گیارہ سٹون کرشنگ مارکیٹ پہاڑی لیز ہولوڈرز اور کریشرمالکان کا محکمہ ایف بی آر کو دس سال ٹیکس نہ جمع کروانے کا انکشاف سیلز ٹیکس کی مد میں 600کےقریب کریشرمالکان ایف بی آر کے نادہندہ نکلے۔ماہ فروری میں محکمہ ایف بی آر نے 40بی کا نفاذ کرکے پل گیارہ سٹون کرشنگ مارکیٹ میں متعدد ٹیمیں تشکیل دیکر سیلز ٹیکس کا تخمینہ لگایا گیا اور تمام کریشرز مالکان کو نوٹسسز بھی جاری کیے گئے۔جس کے ںعد محکمہ ایف بی آر اور سٹون ٹریڈرز ایسوسی ایشن اور پہاڑی لیز ہولڈر کے درمیان میٹنگ ہوئی اور کریشر مالکان نے محکمہ کو یونین لیٹر پیڈپرپوزل دی کہ چھوٹا کریشر ایک لاکھ پچاس ہزار درمیانہ دولاکھ اور بڑا پلانٹ تین لاکھ روپے ماہانہ سیلز ٹیکس کی مد میں ادا کرےگا۔جوکہ تحریری طور پر طےپاگیا۔جس کے مطابق سالانہ اربوں روپے ٹیکس جمع ہونا تھا۔محکمہ ایف بی آر کے افسران کی لاپرواہی اور سست روی سے چھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی سیلز ٹیکس کا نفاذ عمل میں نہ لایا جاسکا جس کی وجہ سے محکمہ ایف بی آر سرگودھا اپنا ریکوری ہدف پوراکرنے میں ناکام رہا اوریوں حکومتی خزانہ کو 10ارب روپےکانقصان کاسامناکرنے پڑا بااثرلیز ہولڈرز اور کریشر مالکان نے گزشتہ دس سال سے محکمہ ایف بی آر کو ٹیکس ادا نہیں کیا۔