ڈیرہ غازی خان( رانا فیصل سے )پاکستان میں سرکاری اداروں کی فروخت کا جمعہ بازار لگاہوا ہے،مہنگائی بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے ضروریات زندگی کی چیزیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، سطح غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے 13کروڑ مزدوروں کے حقوق پامال کئے جارہے ہیں،گورنمنٹ رولز کے مطابق مزدور کی تنخواہ 37 ہزار روپے ہے،لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا، مزدورگھروں میں بچوں کو خشک روٹی بھی نہیں کھلا سکتے،تعلیم سے محروم تین کروڑ 70 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، حکومت پنجاب میں سکول،کالجز،یونیورسٹیاں بیچنے کے درپے ہے، 26 ستمبر کو اسلام آباد میں مظاہرے کا اعلان کیا ہے عوام کو چاہیئے کہ و ہ ان ظالموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں یہ بات نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی کے دفتر جماعت اسلامی ڈیرہ غازیخان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ا س موقع پر ایڈیشنل جنر ل سیکرٹری طیب اعجاز،صدر جنوبی پنجاب مرزا محمد عیسٰی،جنر ل سیکرٹری پنجاب عثمان نذیر،صدر محمد حسنین فرازکے علاوہ دیگر ارکان موجود تھے،شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت اداروں کی فروخت کا جمعہ بازار لگا ہواماضی میں انہی حکمرانوں نے سینکڑوں کی تعداد میں بڑے بڑے ادارے بیچے انڈسٹریاں اور بنک بیچے،اور نعرہ لگایا تھا کہ اس سے جو آمد نی آئے گی نجکاری کی اس سے بین الااقوامی قرضے اتاریں گے صنعتوں کو ترقی دیں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے آج تک قرضے بڑھے ہیں کم نہیں ہوئے ان کی عیاشیاں بڑھی ہیں کم نہیں ہوئیں،بے روزگاری بڑھی ہے آج پھر یہ اداروں کو بیچنے جارہے ہیں اور یہ لوگ پنجاب میں سکول،کالجز،یونیورسٹیاں بیچنے کے درپے ہیں تعلیم حکومتوں کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے اس سے یہ لوگ بھاگ رہے ہیں یہ عوام کو سمجھنا چاہیے کہ عوام کا ہمدرد کون ہے او ر دشمن کون ہے یہ سب کچھ بیچ کر لندن برطانیہ بھاگ جائیں گے اس کا خمیازہ عوام بھگتے گے اداروں کی نج کاری کے خلاف ہم نے 26 ستمبر کو اسلام آباد میں مظاہرے کا اعلان کیا ہے نجکار ی ہونے والے اداروں کے ملازمین کو اکٹھا کرکے تحریک چلائیں گے اگر ادارے فروخت ہوجائیں گے تو کوئی فائدہ نہیں اس لئے عوام کو چاہیئے کہ و ہ ان ظالموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔حالات خرابی کی طرف جارہے ہیں یہ پریشانی مزدوروں،کسانوں اور پسے ہوئے عوام کے لئے ہے چند ہزار لوگوں پر مشتمل اشرافیہ کی عیاشوں کے راستے کھلے ہیں،بجلی،گیس کے بل، آٹا،گھی،چینی،دالیں اور ضروریات زندگی کی چیزیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں،مہنگائی بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں کمی کے باوجود پاکستان میں کئی گناہ مہنگا پٹرول فروخت کیا جارہے ہیں پاکستان کے مزدور اور کسان اپنے حقوق کے لئے ہوں اکھٹے ہوں