(رپورٹ عمران مشتاق)محکمہ انسانی حقوق سندھ صوبے میں منصفانہ انسانی حقوق پر مبنی معاشرے کے لئے کوشاں ہے۔ آغا فخر حسین
حیدرآباد ، سندھ – یکم ستمبر 2025
ڈائریکٹوریٹ آف محکمہ انسانی حقوق سندھ کے زیر اہتمام “تبدیلیوں کی آوازیں-خواتین اور نوجوانوں کو سندھ میں انسانی حقوق کی ثقافت کی تعمیر” کے عنوان سے کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔
یہ کانفرنس سندھ پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس ایکٹ ، 2011 کے مینڈیٹ کے تحت منعقد کی گئی تھی جو محکمہ کو اسلامی جمہوریہ پاکستان ، 1973 اور متعلقہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے کنونشنز کے تحت بیداری ، وکالت اور بنیادی حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے کا پابند ہے۔
اس پروگرام میں 500 سے زائد شرکاء نے شرکت کی ، جن میں نوجوان خواتین رہنما ، سماجی کارکن ، اکیڈمیا ، میڈیا پیشہ ور افراد اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل تھے ۔ یہ کانفرنس انوویٹو یوتھ کونسل (آئی وائی سی) ، گرین برکس فاؤنڈیشن اور سول سوسائٹی حیدرآباد کے اشتراک سے منعقد کی گئی تھی۔اس پروگرام میں حکومت سندھ کے حکومت انسانی حقوق کے ڈائریکٹر ڈائریکٹر آغا فخر حسین درانی مہمان خصوصی تھے ۔گرین برکس فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، زاہد احمد تھیبو نے انفرنس کے شرکاء کو خوش آمدید کہا ۔ اس کانفرنس میں نامور مقررین اور انسانی حقوق کے علمبردار عباس کھوسو (سی ای او ، آراڈو)،
ڈاکٹر نجیب میمن (بانی ، فینکس اور ایجوکیشنلسٹ)
،میڈم شہناز (صوبائی کوآرڈینیٹر ، ایس اے پی-پاک)، ایڈوکیٹ رابی سمو (منیجر پروگرام اور قانونی مشیر ، آراڈو) ، عبد الوحید کھوسو (ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، روز تنظیم) ، ایڈوکیٹ امیر حیدر بابر (سی ای او ، کنیکٹ فاؤنڈیشن) ، خالد بابر (ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، جگگاٹا آرگنائزیشن) ، سندھیار سومرو (انسانی حقوق کے کارکن)، پروفیسر ڈاکٹر ایم۔ اسماعیل کمبھار (ڈائریکٹر ، یونیورسٹی ایڈوانسمنٹ ، سندھ زراعت یونیورسٹی ، ٹنڈوجام)، ڈاکٹر دلیپ دولتانی (انڈس سوشل کلب ، عمان) ، ستار چاچڑ (سی ای او ، سی آئی ڈی پی پاکستان) ، عمران سومرو (سی ای او ، ڈیس پاکستان) ، اظہر طوری (سی ای او ، ایس ایچ ایف) ، امر علی جویو (سی ای او ، امیجن اکیڈمی) ، عبد علی جبار چاچڑ (سی ای او ، امارڈو) نے شرکت کی۔ انسانی حقوق کے شعبے میں مثالی خدمات کے اعتراف میں متعدد کارکنوں اور تنظیموں کے عہدیداران کو شیلڈز اور تعریفی اسناد دی گئیں۔