(رپورٹ ای این آئی)سوچیں ایک ایسی عمارت کا، جو دفتر کے ٹاور سے زیادہ کسی شیشے کے گرین ہاؤس جیسی لگتی ہو۔ چین کے شہر چنگدو میں انجینئروں نے 20 منزلہ “ورٹیکل فارم” بنایا ہے جو مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (AI) سے چلتا ہے۔ اندر قطار در قطار سبزیاں، خاص طور پر لیٹش، ایل ای ڈی لائٹس کے نیچے اگتی ہیں۔ روبوٹ انہیں بوتے ہیں، دیکھ بھال کرتے ہیں اور فصل کاٹتے ہیں۔ یہ اسمارٹ فارم صرف 35 دن میں تازہ فصل دیتا ہے — بغیر مٹی، بغیر کیڑوں اور بغیر موسم کی پریشانی کے۔ یہ ایک جھلک ہے مستقبل کی، جب شہر اپنی خوراک خود اپنی عمارتوں کے اندر اگائیں گے۔ 🌱🏙️
اگرچہ کچھ خبروں میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہ کھیت 1,000 ایکڑ جتنا ہے یا روایتی کھیتوں سے نو گنا زیادہ پیداوار دیتا ہے، لیکن ان نمبروں کی تصدیق نہیں ہوئی۔ اصل کمال یہ ہے کہ یہ فارم شہر کے تنگ علاقوں میں کم جگہ لے کر سبزیاں اگاتا ہے، پانی کا استعمال 98% تک کم کرتا ہے اور سال کے ہر دن پیداوار دیتا ہے۔
چاہے بڑے دعوے درست ہوں یا نہ ہوں، حقیقت یہ ہے کہ ورٹیکل فارمنگ تیزی سے بدل رہی ہے کہ ہم اپنی خوراک کہاں اور کیسے اگاتے ہیں۔