(رپورٹ ای این آئی)
اے این ایف نے طورخم بارڈر ٹرمینل کے راستے افغانستان سے پاکستان داخل ہونے والی افغان کارگو کی گاڑی سے بڑی مقدار میں منشیات اسمگلنگ ناکام بنا دی
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی منشیات فروش نیٹ ورکس کو بڑا نقصان پہنچاتے ہوئے افغانستان سے طورخم کے راستے، پاکستان لائی جانے والی منشیات کی بھاری مقدار میں اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔
مصدقہ خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے اے این ایف کی ٹیم نے شہد کی مکھیوں سے بھرا ٹرک روکا گیا جو افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ پشاور ریجن میں بروقت نگرانی اور مربوط کارروائی کے بعد گاڑی کو پشاور منتقل کیا گیا جہاں ٹرک کی مکمل تلاشی لی گئی۔
تلاشی کے دوران ٹرک کے پچھلے ایکسل شافٹ باکس میں انتہائی مہارت سے بنائے گئے خفیہ خانہ سے 17.500 کلوگرام ہیروئن اور 4.500 کلوگرام آئس(میتھ ایمفیٹا مائن کل 22 کلو گرام منشیات برآمد ہوئیں
گاڑی کا ڈرائیور مومند اکرام، ننگرہار افغانستان کا رہائشی ہے جسے موقع پر گرفتار کر لیا گیا۔
برآمد ہونے والی منشیات جلال آباد، افغانستان سے لائی گئی تھیں جن کی مالیت 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بنتی ہے۔
گرفتار ملزم کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ منشیات سمگلروں کے اس بین الاقوامی گروہ کے باقی کارندوں تک پہنچا جا سکے۔
یہ کامیاب کارروائی افغانستان، طورخم اور پشاور میں انٹیلیجنس معلومات، جدید ٹیکنالوجی اور اے این ایف اہلکاروں کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔
اے این ایف پاکستان نےایک بار پھر اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک کی سرزمین کو کسی صورت منشیات کی اسمگلنگ کے لیے بین الاقوامی ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ترجمان اے این ایف