منڈی بہاوالدین ( میاں شریف زاہد ) ڈاکٹر ہمایوں شہزاد ایک جانی پہچانی اور ہمہ جہت شخصیت ہیں جو صحت، انتظامی امور اور لکھنے کے میدان میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ گزشتہ پندرہ برسوں میں انہوں نے تولیدی صحت، خواتین کی صحت اور بین الاقوامی ترقیاتی منصوبوں پر بہترین کام کیا ہے۔ فی الحال وہ ایک بین الاقوامی ادارے میں بطور مینیجر آپریشنز خدمات انجام دے رہے ہیں، جہاں ان کی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت ادارے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی۔
ڈاکٹر ہمایوں شہزاد کا تعلق اقوامِ متحدہ، ماری اسٹوپس سوسائٹی، یو ایس ایڈ
انٹر نیشنل آرگنائزیشن، اپیکس کنسلٹنگ، بیداری، بی زیڈ سی، انڈس، اور ایدھی فاؤنڈیشن جیسے بڑے اداروں سے بھی رہا ہے۔ ان اداروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے انہوں نے صحت کے منصوبوں کو کامیابی سے چلایا اور انتظامی نظام کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
کتابوں کے میدان میں بھی ڈاکٹر ہمایوں شہزاد کا شمار بڑے مصنفین میں ہوتا ہے۔ وہ بارہ سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔ جن میں ٹیکنالوجی، صحافت، کاروباری حکمت عملی اور ہومیوپیتھک میڈیسن جیسے موضوعات شامل ہیں۔ ان کی کتاب “چیٹ جی پی ٹی” مصنوعی ذہانت پر ایک اہم کام ہے جبکہ “زرد صحافت” میں انہوں نے میڈیا کے مسائل کو واضح کیا ہے۔ اسی طرح “بزنس اسٹریٹیجی” اور “ہومیوپیتھک کلینیکل پریکٹس” ان کے علمی ذوق اور وسیع تجربے کا ثبوت ہیں۔
تعلیم کے میدان میں بھی انہوں نے نمایاں کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے ایم ایس سی اور ہومیوپیتھک میڈیسن میں بیچلر ڈگری حاصل کی۔ انہیں اس تعلیم نے یہ خصوصیت دی کہ وہ صحت، ٹیکنالوجی اور انتظامی امور کو ملا کر بہترین حل پیش کر سکیں۔تعلیم اور پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹر ہمایوں شہزاد کو 2006 میں ہومیوپیتھی کے شعبے میں شاندار کارکردگی پر گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز نہ صرف ان کی علمی محنت اور لگن کا ثبوت ہے بلکہ اس بات کی گواہی بھی ہے کہ وہ اپنے میدان میں ایک منفرد اور نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
“ڈاکٹر ہمایوں شہزاد کے مضامین اور تحقیقی تحریریں باقاعدگی سے قومی و بین الاقوامی اداروں، جرائد اور اخبارات میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ وہ نہ صرف ایک محقق اور مصنف ہیں بلکہ ایک ماہر تجزیہ نگار کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔ مختلف قومی اور بین الاقوامی مسائل پر ان کے تجزیے اور آراء قارئین اور سامعین میں بڑی دلچسپی سے پڑھے اور سنے جاتے ہیں۔ میڈیا کے ساتھ ان کا گہرا تعلق بھی رہا ہے۔ انہوں نے تقریباً 12 سال تک ریڈیو پر بطور نیوز کاسٹر خدمات انجام دیں جبکہ ٹیلی ویژن پر بھی نیوز کاسٹر کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ ان کے واضح اور مؤثر اندازِ بیان نے انہیں میڈیا کی دنیا میں ایک منفرد مقام عطا کیا ڈاکٹر ہمایوں شہزاد نے اپنے پیشہ ورانہ اور کاروباری سفر کے دوران بیرونِ ملک بھی تجربات حاصل کیے۔ وہ کاروباری سلسلے میں آذربائیجان میں بھی مقیم رہے، جہاں انہوں نے بین الاقوامی مارکیٹ کے رجحانات، انتظامی حکمتِ عملی اور کاروباری مواقع کا قریب سے مطالعہ کیا۔ اس تجربے نے نہ صرف ان کی انتظامی اور کاروباری بصیرت کو وسعت بخشی بلکہ انہیں بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کو منوانے کا موقع فراہم کیا
ڈاکٹر ہمایوں شہزاد ایک ایسے ماہر ہیں جو صحت کے میدان میں رہنمائی کرتے ہیں، انتظامی کاموں میں کمال دکھاتے ہیں اور علمی تحریروں سے نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ثابت ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے شعبے کے ساتھ ساتھ نئی نسل کے لیے بھی ایک رول ماڈل ہیں۔