(رپورٹ ای این آئی)دالبندین آپریشن میں پاکستان فضائیہ کے سپاہیوں کی ہلاکت کے پیچھے شامل بی ایل ایف کمانڈر جہنم واصل
دالبندین: سیکیورٹی فورسز نے 23/24 ستمبر کی رات دالبندین میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن (IBO) کامیابی کے ساتھ کیا، جس میں بلوچستان لبریشن فرنٹ (BLF) کے ایک اہم عسکریت پسند کمانڈر ایڈوکیٹ زبیر احمد کو اس کے سہولت کار نثار کے ساتھ ہلاک کر دیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ایڈووکیٹ زبیر احمد ولد عبدالکریم اور منگوچر کا رہائشی تھا، بی ایس او پجار کا سابق چیئرمین تھا اور بعد میں چاغی میں بی ایل ایف کا مقامی کمانڈر بن گیا۔ وہ علاقے میں زراب (BLA-A) نیٹ ورک کی قیادت بھی کر رہا تھا۔ زبیر احمد مئی 2025 کے اوائل میں چاغی میں پاک فضائیہ (PAF) کے دو سپاہیوں کی ٹارگٹ کلنگ میں براہ راست ملوث تھا۔ اس کے علاوہ، وہ BLF کے لیے افراد کو بھرتی کر رہا تھا اور “Herof II” کے تحت متعدد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، جس میں چمن کی نقل و حرکت، سیاحڈک اور HQTR پر حملے کے منصوبے، نیز ٹارگٹ کلنگ کے ذرائع شامل تھے۔ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے زبیر اپنے تکنیکی دستخط بند رکھتے ہوئے روپوش تھا۔ سیکورٹی فورسز نے اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے HUMINT ذرائع پر انحصار کیا۔ وہ 22 ستمبر کو دالبندین میں دوبارہ ابھرا، جس کے بعد نگرانی نے اس کی موجودگی کی تصدیق کی اور آپریشن شروع کیا گیا۔
. مقابلے کے دوران ملزم نے فائرنگ کی اور بار بار کی وارننگ کو نظر انداز کیا۔ جوابی فائرنگ میں زبیر احمد اور اس کا سہولت کار نثار مارے گئے جب کہ دوسرا ملزم جہانزیب فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ جائے وقوعہ سے فورسز نے ایک ایس ایم جی، ایک نائن ایم ایم پستول، تین موبائل فون، چھ سمیں، ایک میموری کارڈ اور ایک لیپ ٹاپ برآمد کیا۔ ✦ حکام نے تصدیق کی کہ زبیر احمد کا خاتمہ چاغی میں بی ایل ایف نیٹ ورک کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جس سے خطے میں اس کی کارروائیوں میں نمایاں طور پر فرق پڑے گا ۔