سرگودہا (بیورورپورٹ ) بھلوال میں نجی کالج میں استاد کے مبینہ تشدد سے معصوم طالب علم کا جبڑا ٹوٹ گیا اور سر کی پچھلی ہڈی بھی کچلی گئی۔ لقاحقین کی درخواست پربھلوال پولیس نے قانونی کارروائی شروع کر دی سرگودہا بھلوال روڈ پر قائم نجی کیڈٹ کالج میں تربیت کے نام پر مبینہ طور پر بربریت کا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں محض دیر سے اٹھنے پر پی ٹی آئی ٹیچر نے آٹھویں جماعت کے ننھے طالب علم کو اس قدر تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کا جبڑا ٹوٹ گیا اور کانوں سے خون بہنے لگا۔ تعلیم گاہ، جو بچوں کی شخصیت نکھارنے اور مستقبل سنوارنے کا ادارہ ہونی چاہیے، وہاں تشدد نے معصوم بچپن کی مسکراہٹ چھین لی۔متاثرہ طالب علم محمد ابراہیم جاوید، جو راولپنڈی کے رہائشی جاوید اقبال تلہ کا بیٹا ہے، کو پہلے بھلوال ہسپتال اور پھر سرگودہا ڈی ایچ کیو لایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے تشویشناک حالت کے باعث فوری طور پر راولپنڈی ریفر کر دیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق سر اور جبڑے کی ہڈیاں تشدد سے بری طرح متاثر ہو چکی ہیں۔ دوسری طرف تھانہ بھلوال پولیس کا کہنا ہے کہ بچے پر تشدد کے حوالہ سے درخواست موصول ہو چکی ہے قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی تمام شواہد کو دیکھنے کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا دوسری طرف نجی کیرٹ کالج کے انتظامی افیسر محمد اصف کا کہنا ہے کہ کالج میں سپورٹس کالا چل رہا ہے اسی دوران یہ بچہ گر پڑا جس کے باعث اس کو چوٹ ائی ہے دوسری طرف کالج کے انچارج آفیسر محمد حمزہ وڑیچ کا کہنا ہے کہ بچے کے والدین کو اس حوالہ سے مطمئن کر لیا گیا ہے اور انہیں بتا دیا گیا ہے کہ ان کا بچہ گرنے کے باعث زخمی ہوا ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ والدین سے بچوں کے داخلے کے وقت ایک تحریری بیان لیا جاتا ہے کہ اگر کیڈٹ کالج میں کسی بھی وجہ سے بچہ زخمی ہو یا کچھ بھی حالات ہوں تو اس میں کالج ذمہ دار نہیں ہوگا اس واقعہ میں تشدد کے حوالہ سے حقائق درست نہیں ہیں کالج میں کسی بھی بچے کو تشدد کا نشانہ نہیں بنایا جاتا۔اس بچے کی تمام ویڈیو شواہد ہمارے پاس موجود ہیں جلد حقائق پولیس اور اس کے والدین کے سامنے ا جائیں گے