آزاد کشمیر میں بھارت کی بڑھتی ہوئی مداخلت
ایک تشویشناک صورتحال
(رپورٹ ای این آئی)
آزاد جموں و کشمیر جو پاکستان کا آئینی اور اخلاقی حصہ ہےایک بار پھر دشمن قوتوں کی سازشوں کا شکار بنتا جا رہا ہے۔
بھارتی خفیہ ادارے اور ان کے آلہ کار علاقے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
بھارت اپنی منافقانہ حرکات اور بدنیتی پر مبنی پالیسیوں کے ذریعے نہ صرف علاقائی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے، بلکہ کشمیری عوام کی آزادی، خودداری اور پاکستان سے محبت کو بھی چیلنج کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بھارت ایک طرف دنیا کے سامنے جمہوریت اور سیکولرازم کا راگ الاپتا ہے، مگر دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور آزاد کشمیر میں خفیہ مداخلت سے باز نہیں آتا۔
حالیہ دنوں میں بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف پراپیگنڈے، سوشل میڈیا مہمات، اور کچھ مقامی عناصر کو استعمال کر کے آزاد کشمیر کے امن کو خراب کرنے کی کوششیں تیز تر ہوتی جا رہی ہیں۔
بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسے دہشت گرد گروہ جو بھارت کی پشت پناہی سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں بدامنی پھیلا رہے ہیں، اب آزاد کشمیر میں بھی اپنی موجودگی ظاہر کرنے لگے ہیں۔ یہ نہایت تشویش ناک امر ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن قوتیں مل کر پاکستان کے حساس ترین علاقوں کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہیں۔
ان تمام سازشوں کے باوجود، ایک حقیقت اٹل ہے آزاد کشمیر کے عوام کی پاکستان سے وابستگی اور محبت غیر متزلزل ہے۔
عوام افواجِ پاکستان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، اور ہر بیرونی سازش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ الحمدللہ، عوام اور افواجِ پاکستان کا باہمی رشتہ قومی وحدت کی علامت ہے۔
دشمن کسی خوش فہمی میں نہ رہے
پاکستان کے دشمن یہ خیال نہ کریں کہ ان کی چالاکیاں، افواہیں یا پروپیگنڈے عوام کے دلوں میں نفرت یا بداعتمادی پیدا کر سکتے ہیں۔
پاکستان نہ صرف آزاد کشمیر کی شہ رَگ ہے، بلکہ پورے خطے کے لیے امن و استحکام کی ضمانت بھی ہے۔
جو قوتیں یہ سمجھتی ہیں کہ وہ پاکستانی قوم کے حوصلے پست کر سکتی ہیں، وہ شدید غلط فہمی کا شکار ہیں۔
چند گمراہ عناصر، جو بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، آزاد کشمیر میں انتشار پھیلانے کے درپے ہیں۔
ان کا مقصد نہ صرف عوام کو تقسیم کرنا ہے بلکہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنا بھی ہے۔
تاہم، یہ عناصر کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے، کیونکہ آزاد کشمیر کے عوام نہ صرف باشعور ہیں بلکہ اپنے دشمن کو پہچاننے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ آزاد کشمیر میں سیاست ضرور کریں، لیکن ریاستی مفاد کو ہر حال میں مقدم رکھیں۔
سیاست کا حق سب کو ہے، مگر قومی سلامتی، ملکی وحدت، اور عوامی استحکام کی قیمت پر نہیں۔
شیطانی رویوں، جھوٹے پروپیگنڈوں اور ریاست مخالف بیانیے سے اجتناب ہی دراصل سیاسی بالغ نظری کی علامت ہے۔
آزاد کشمیر کا بچہ بچہ اس حقیقت سے واقف ہے کہ پاکستان کے بغیر نہ ہماری شناخت مکمل ہے اور نہ ہی ہماری آزادی ممکن۔
پاکستان ہماری شہ رَگِ حیات ہے، اور اس کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
دشمن چاہے جو بھی حربے آزما لے، آزاد کشمیر کے غیور عوام، افواجِ پاکستان، اور تمام محبِ وطن قوتیں مل کر ان کا مقابلہ کرتی رہیں گی۔
اللہ پاکستان کو سلامت رکھے، اور آزاد کشمیر کو دشمنوں کی چالوں سے محفوظ فرمائے۔
آمین