سرگودہا (رپورٹ طاہراشرف)سرگودہا
سینیئر صدر پی پی 77 رخسانہ طاہرسے بات چيت کرتے ہوئے رخسانہ طاہر نے بتایا کہ گرین الیکٹرک بس انتظامیہ اور بس کنٹرول کمیٹی کی عدم توجہ کی وجہ سے اچھا بھلا منصوبہ سست روی کا شکار ہو جائے گا
کل میں نے گرین بس کا سفر کیا میں 103 والے سٹاپ سے گرین بس میں سوار ہوئی بس میں پاؤں رکھنے کی بھی جگہ نہیں تھی میرا گرین بس میں کہیں جانے کا نہیں تھا میرا مقصد صرف یہ تھا کہ میں دیکھ سکوں کہ بس میں کس قسم کے لوگ سوار ہیں کیونکہ مجھے کئی عورتوں نے شکایت کی ہے کہ ہمارے بچوں کو سٹاپ سے گرین بس والے سوار نہیں کرتے اگر کرتے اول تو وہ رکتے ہی نہیں سٹاپ پر اگر بس روکتے بھی ہیں تو ڈور اوپن نہیں کرتے کہتے ہیں کہ پہلے ہی بس فل ہوئی ہوئی ہے کوئی سیٹ خالی نہیں تھی مجھے بھی پھر کھڑا ہونا پڑا جس عورت کی سیٹ پکڑ کر میں کھڑی تھی میں نے اس سے پوچھا کہ اپ کہاں جا رہی ہیں تو اس نے مجھے جواب دیا ہماری تو موجیں ہو گئی ہیں ہم سرگودھا شہر ہی اب شاپنگ کے لیے جاتے ہیں اب ہم سلانوالی سے بھی شاپنگ نہیں کرتے دوسرے اج میں اپنے چار بچوں کے ساتھ اپنے رشتے داروں سے ملنے جا رہی ہوں ابھی دو تین گھنٹے کے بعد ہم واپس ا جائیں گے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کچھ عورتوں کے لیے گرین بس صرف انجوائے منٹ ہے میرے اپ کو بتانے اور گرین بس میں سفر کرنے کا اصل مقصد یہ تھا کہ میں انتظامیہ تک یہ بات پہنچا سکوں کے جب سکول اور کالج کا ٹائم ہوتا ہے اس طرح کی فضول لوگوں کو بس میں سوار نہ کیا جائے تقریبا صبح چھ بجے سے لے کر نو بجے تک طالب علموں شہروں میں مزدوری کرنے والوں اور افس میں جاب کرنے والوں کو زیادہ ترجیح دی جائے اگر ہر دفعہ ہی گرین بس سلاں والی سے ہی فل ہو کر ائے گی تو اگے سٹاپ پر کھڑے لوگوں کا کیا ہوگا