حیدرآباد(رپوٹ اکرم قرش )حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان نے کہا ہے کہ حکومت کو پورے نظام کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے سے قبل تاجروں کو اس نظام کے متعلق بھرپور آگاہی، تربیت اور اعتماد فراہم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا تجارتی نظام جو پچھلے 78 سال سے ملک میں روایتی انداز میں چل رہا ہے، اسے اچانک تبدیل کرنا ممکن نہیں، اس کے لیے وقت، سمجھ بوجھ اور اعتماد کی بحالی لازم ہے۔وہ حیدرآباد الیکٹرانک مارکیٹ کے وفدسے ملاقات کے موقع پر تاجروں سے خطاب کر رہے تھے۔ احمد ادریس چوہان نے کہا کہ چیمبر تاجروں کے جائز مسائل کے حل کے لیے کسٹم حکام اور متعلقہ اداروں سے رابطہ کرے گا تاکہ الیکٹرانک مارکیٹ کے تاجروں کو پریشانی اور مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ چیمبر تاجروں کے لیے کاروباری سرگرمیوں کو سازگار بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔اس موقع پر الیکٹرانک مارکیٹ کے صدر سہیل قریشی و دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسٹم حکام کی جانب سے الیکٹرانک آئٹمز کو راستے میں روکنے، انوائس اور دیگر قانونی دستاویزات دکھانے کے باوجود مزید کاغذات طلب کرنے اور بعض اوقات مال کو اسمگلنگ کا سامان قرار دے کر ضبط کرنے جیسے اقدامات سے تاجر برادری میں شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال کاروبار کے تسلسل اور سرمایہ کاری کے ماحول کو نقصان پہنچا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں لوکل مینوفیکچرنگ کے الیکٹرانک آئٹمزبڑی تعداد میں حیدرآباد آرہے ہیں، لیکن ان مصنوعات پر بھی سیلز ٹیکس کی سلپ حیدرآباد کے دکانداروں سے طلب کی جاتی ہے، جبکہ اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کوئی واضح پالیسی یا گائیڈ لائنزموجود نہیں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت یکساں پالیسی مرتب کرے تاکہ ملک بھر میں کاروبار کرنے والے دکاندار غیر ضروری ہراسانی سے محفوظ رہیں۔اس موقع پر چیمبر کی ایف بی آر سب کمیٹی کے کوکنوینئر عارف میمن نے کہا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا میں نظام تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہا ہے،اور تاجروں کو بھی چاہیے کہ وہ قانونی اور شفاف کاروباری طریقہ کار اپنائیں۔انہوں نے کہا کہ دکانداروں کو چاہیے کہ صرف وہی مال رکھیں جس کی انوائس اور قانونی دستاویزات موجود ہوں،کیونکہ حکومت کی پالیسی اس ضمن میں روز بروز سخت ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چیمبر کسٹم حکام سے جلد ملاقات کرکے الیکٹرانک مارکیٹ کے تمام تحفظات پیش کرے گا، اور اس مقصد کے لیے ایک مشترکہ لائزن کمیٹی بھی قائم کی جائے گی تاکہ مسائل کی بروقت نشاندہی اور ان کے حل کو ممکن بنایا جا سکے۔آخر میں احمد ادریس چوہان نے کہا کہ حیدرآباد چیمبر اسمگلنگ شدہ مال کی شدید مخالفت کرتا ہے اور تاجروں اور حکومت سے بھی اپیل کرتا ہے کہ اس کی روک تھام کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں ساتھ ہی مطالبہ کرتا ہے کہ الیکٹرانک مارکیٹ سمیت تمام تجارتی شعبوں کے لیے ڈیجیٹل نظام کے نفاذ سے پہلے ایک مکمل آگاہی مہم شروع کی جائے، تاکہ تاجر برادری میں اعتماد اور ہم آہنگی پیدا ہو۔الیکٹرانک مارکیٹ کے وفد میں چیئرمین الیکٹرانک ایسوسی ایشن منہاج الدین،محمد انیس، محمد بشیر صافی، عبدالرؤف، محمد سلیم، وسیم اقبال، اویس الدین اور دیگر تاجر شامل تھے۔