(رپورٹ ای این آئی) میاں محمد نواز شریف
2013 میں 6 ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر سے حکومت کا آغاز کرتا ہے،
اور 2017 میں 24 ارب ڈالر کے فارن ریزروز کے ساتھ اپنی مدت پوری کیے بغیر نااہل کر دیا جاتا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ کو 20,000 پوائنٹس سے 54,000 پوائنٹس تک لے جاتا ہے۔
2013 سے 2018 کے درمیان کل 42 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیتا ہے،
اور اسی عرصے میں 23 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرتا ہے۔
سی پیک کے ذریعے تقریباً 60 ارب ڈالر کی براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں لاتا ہے۔
2013 میں 500 کلومیٹر موٹرویز تھیں 2018 تک انہیں 2500 کلومیٹر تک بڑھاتا ہے۔
18 گھنٹے کی بجلی لوڈشیڈنگ ورثے میں حاصل کرتا ہے،
اور سرپلس بجلی والا پاکستان چھوڑ کر جاتا ہے۔
12 گھنٹے کی گیس لوڈشیڈنگ ورثے میں ملتی ہے،
اور سرپلس قدرتی گیس دے کر جاتا ہے۔
دہشت گردی، بدامنی اور بھتہ خوری والا پاکستان سنبھالتا ہے،
اور پرامن پاکستان بنا کر جاتا ہے۔
ٹیکس کلیکشن کو 2800 ارب سے بڑھا کر 4500 ارب روپے تک لے جاتا ہے۔
دفاعی بجٹ کو 850 ارب سے بڑھا کر 1100 ارب روپے تک پہنچاتا ہے۔
ڈالر 100 سے 98 روپے پر لاتا ہے۔
پیٹرول کی قیمت 118 روپے (نومبر 2013) سے کم کر کے 65 روپے (جولائی 2017) تک لےآتا