قازقستان(خصوصی رپورٹ ای این آئی) وسطی ایشیا کا دل
کیا آپ جانتے ہیں کہ قازقستان دنیا کا سب سے بڑا لینڈ لاک سمندر سے محروم ملک ہے؟
یہ ملک حیران کن حد تک وسیع میدانوں، سنسان صحراؤں اور بلند و بالا پہاڑوں پر مشتمل ہے۔ قدرتی مناظر کی ایسی خوبصورتی شاید ہی کہیں اور دیکھنے کو ملے۔
قازقستان کبھی مشہور “شاہراہ ریشم” کا اہم حصہ تھا وہ قدیم تجارتی راستہ جو مشرق کو مغرب سے جوڑتا تھا۔ یہاں کی تاریخ خانہ بدوش قبائل، منگول فتوحات اور بعد میں روسی سلطنت کے ادوار سے گزری ہے، جو آج بھی ملک کی تہذیب میں جھلکتی ہے
قازقستان وسطی ایشیا کے درمیان میں واقع ہے۔
رقبہ: تقریباً 27 لاکھ مربع کلومیٹر ہے اور یہ دنیا کا نواں سب سے بڑا ملک ہے
پڑوسی ممالک: روس، چین، ازبکستان، کرغزستان اور ترکمانستان
قدرتی حسن: یہاں آپ کو قازق سٹیپ وسیع میدان الٹائی پہاڑ، اور سکڑتا ہوا بحیرہ ارال بھی نظر آئے گا یہ قدرتی تنوع سے بھرپور سرزمین ہے
تقریباً 2 کروڑ آبادی پر مشتمل اس ملک میں قازق اور روسی قومیں بڑی تعداد میں آباد ہیں یعنی پاکستان سے چار گنا بڑے رقبے کے ملک کی آبادی پاکستان کے ایک شہر کراچی کے برابر ہے
قازق سرکاری زبان ہے، لیکن روسی بھی بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہے۔
یہاں کا طرزِ زندگی خانہ بدوش روایتوں اور جدید شہری زندگی کا حسین امتزاج ہے۔ موسیقی، روایتی لباس اور مہمان نوازی اس معاشرے کی خاص پہچان ہیں۔
قازقستان تیل، گیس اور دیگر قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے۔ یہی وسائل اس ملک کو وسطی ایشیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں میں شامل کرتے ہیں۔ حکومت نے انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور صنعتوں میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے، جس کے ثمرات واضح نظر آتے ہیں۔
دارالحکومت: نور سلطان
یہ شہر نہ صرف قازقستان کا سیاسی اور اقتصادی مرکز ہے، بلکہ اپنی جدید فنِ تعمیر، وسیع شاہراہوں اور بلند عمارتوں کے ساتھ مستقبل کی جھلک بھی پیش کرتا ہے۔ نور سلطان (جو پہلے آستانہ کہلاتا تھا) آج دنیا کے جدید شہروں میں شمار ہونے لگا ہے۔
قازقستان نہ صرف اپنے جغرافیے اور وسائل کی وجہ سے اہم ہے، بلکہ یہ ایک ایسی سرزمین ہے جو تاریخ، ثقافت اور ترقی کا دلکش امتزاج پیش کرتی ہے قازقستان واقعی وسطی ایشیا کا دل ہے