(رپورٹ ای این آئی)مشہور یوٹیوبر ڈکی بھائی کو 7 سال قید اور 1 کروڑ روپے جرمانہ
پاکستان کے مشہور یوٹیوبر سعد الرحمٰن جو ڈکی بھائی کے نام سے جانے جاتے ہیں، کو عدالت کی جانب سے 7 سال قید اور 1 کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وہ غیر قانونی آن لائن جوا کھیلنے والی ایپس کی تشہیر میں ملوث تھے۔ اس کیس کی تفتیش الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 اور تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 420 کے تحت کی گئی، جس میں فراڈ، دھوکہ دہی اور عوام کو گمراہ کرنے جیسے سنگین الزامات شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق ڈکی بھائی نے مختلف ویڈیوز میں ان ایپس کی پروموشن کی تھی جن کے ذریعے نوجوانوں کو آسان پیسہ کمانے کے لالچ میں غیر قانونی جوا کھیلنے پر اکسایا جا رہا تھا۔ کئی متاثرہ افراد نے بتایا کہ انہوں نے انہی تشہیری ویڈیوز پر بھروسہ کر کے ان ایپس میں رقم لگائی، جس کے بعد ان کے لاکھوں روپے ڈوب گئے۔ یہی وجہ تھی کہ حکام نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل فراڈ کے خلاف کارروائی شروع کی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف ایک اہم مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔ پہلے یوٹیوبرز اور انفلونسرز کو مکمل آزادی حاصل تھی کہ وہ کسی بھی ایپ یا پراڈکٹ کی تشہیر کریں، مگر اب عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ اگر کوئی عوامی شخصیت اپنی مقبولیت کو غلط سمت میں استعمال کرے گی تو اسے قانون کے مطابق جواب دینا ہوگا۔
یہ فیصلہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر موجود تمام تخلیق کاروں کے لیے ایک تنبیہ ہے کہ وہ اپنی ویڈیوز اور پروموشنز میں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ آن لائن دنیا میں اثر و رسوخ ایک طاقت بن چکا ہے، مگر یہ طاقت اگر غلط مقصد کے لیے استعمال ہو تو وہ پورے معاشرے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ڈکی بھائی کا کیس اب ایک مثال بن چکا ہے جس نے یہ پیغام دیا ہے کہ چاہے کوئی کتنا ہی مشہور کیوں نہ ہو، قانون سب کے لیے برابر ہے۔