پلاسٹک بیگز پر اچانک اور غیر منصوبہ بند پابندی سے تاجروں اور صنعتکاروں کو شدید نقصان کا اندیشہ ہے، ادریس چوہان
حیدرآباد (رپوٹ عمران مشتاق ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان سے حیدرآباد پلاسٹک بیگز ایسوسی ایشن مارکیٹ روڈ حیدرآباد کے وفد نے سرپرست یوسف دادا اور صدر ندیم نظامانی کی قیادت میں ملاقات کی۔
وفد نے سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن مورخہ 30 اپریل 2025 کے تحت 15 جون 2025 سے تمام اقسام، سائز اور وزن کے نان ڈیگریڈیبل اور آکسو ڈیگریڈیبل پلاسٹک کیریئر بیگز پر صوبہ بھر میں مکمل پابندی نافذ کئے جانے کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ وفد نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ حکومت سندھ کے ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات اور 2014 کے قوانین پر عملدرآمد کے لیے تیار ہیں، مگر اچانک اور بغیر کسی مناسب تیاری یا مشاورت کے پابندی کا اطلاق چھوٹے کاروبار، فیکٹری مالکان اور ہزاروں مزدوروں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ قائم مقام صدر ادریس چوہان نے چیمبر کی جانب سے وفد کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ پلاسٹک بیگ کا استعمال واقعی ماحول کے لیے مہلک ہے، مگر حکومت اگر اِن تھیلوں کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے تو اُسے پہلے متبادل کا نظام بنانا ہوگا۔ آگاہی مہم چلانی ہوگی اور مقامی صنعت کو نئے ماحول دوست مصنوعات کی تیاری کے لیے تربیت دینی ہوگی۔ فی الفور پابندی بے روزگاری، فیکٹریوں کی بندش اور مہنگائی کو جنم دے گی۔ حکومت کا کام صرف پابندی لگانا نہیں بلکہ قابل عمل متبادل دینا بھی ہے۔ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری مطالبہ کرتا ہے کہ یہ عمل مرحلہ وار، صنعت سے مشاورت کے بعد اور عوامی آگاہی کے ساتھ ہونا چاہیئے، ورنہ نتیجہ ماحولیات کی بہتری کے بجائے معاشی تباہی ہوگا۔ وفد نے اس بات پر زور دیا کہ ماحولیاتی بہتری اور تاجروں اور صنعتکاروں کو ساتھ لے کر چلنا ہی دانشمندی ہے۔ وفد نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ ماحول دوست قوانین پر عملدرآمد کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے، بشرطیکہ حکومت بھی تاجر و صنعت کار برادری کے ساتھ انصاف کرے.