گجرات (ای این آئی)پرتگال نے نیشنلٹی کے قوانین مزید سخت کر دیے رہائش کی مدت 5 سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی
ذرائع کے مطابق پرتگال کی موجودہ حکومت نے غیر ملکیوں کے لیے شہریت (نیشنلٹی) حاصل کرنے کے قوانین میں بڑی تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت اب پرتگال کی شہریت حاصل کرنے کے لیے لازمی رہائش کی مدت 5 سال سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ حکومتی کابینہ (Council of Ministers) کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا، جس کی منظوری 23 جون کو دی گئی۔ اس قانون کا مقصد غیر ملکیوں کے لیے نیشنلٹی حاصل کرنے کے عمل کو مزید سخت بنانا ہے تاکہ پرتگال آنے والوں کی بہتر جانچ پڑتال کی جا سکے۔
اب غیر ملکیوں کو پرتگال کی نیشنلٹی حاصل کرنے کے لیے کم از کم 10 سال تک ملک میں قانونی طور پر مقیم رہنا ہوگا۔ تاہم پرتغالی زبان بولنے والے ممالک (جیسے برازیل، موزمبیق، انگولا) کے شہریوں کے لیے یہ مدت 7 سال رکھی گئی ہے۔
شہریت کی درخواست دینے سے پہلے امیدوار کو پرتگالی زبان، ثقافت اور جمہوری نظام سے متعلق امتحان پاس کرنا ہوگا۔
پرتگال میں پیدا ہونے والے بچوں کو اب خودبخود شہریت نہیں ملے گی۔ والدین کی کم از کم 3 سال کی قانونی رہائش اور باقاعدہ درخواست لازمی ہوگی۔
Sephardic یہودیوں اور دیگر مخصوص گروپوں کو دی جانے والی آسانیاں ختم کر دی گئی ہیں۔
اگر کوئی فرد سنگین جرم میں ملوث پایا گیا تو حکومت کو اس کی نیشنلٹی منسوخ کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
پرتگال یورپ کا واحد ملک تھا جہاں سب سے کم مدت یعنی 5 سال میں غیر ملکی شہری قانونی طور پر شہریت کے اہل ہو سکتے تھے۔ اسی وجہ سے دنیا بھر سے ہزاروں لوگ یہاں آکر خود کو رجسٹر کرواتے، پیپرز حاصل کرتے اور 5 سال بعد شہریت کی درخواست دیتے تھے۔
مگر حالیہ حکومت، جو دائیں بازو کی جماعتوں کے سیاسی دباؤ کا سامنا کر رہی ہے، غیر ملکیوں کے لیے قوانین کو مزید سخت کر رہی ہے۔ ٹیکس، رہائش، اور دستاویزات کی جانچ پڑتال میں بھی اب سختی کی جا رہی ہے۔