سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کی ٹائمز ہائر ایجوکیشن امپیکٹ رینکنگ 2025 میں پہلی بار شمولیت
اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف پر عمل پیرا عالمی جامعات کی فہرست میں شامل ٹنڈوجام (رپوٹ مجاھد عزیز ) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام نے ایک اہم سنگِ میل عبور کرتے ہوئے پہلی مرتبہ ٹائمز ہائر ایجوکیشن امپیکٹ رینکنگ 2025 میں اہم جگہ حاصل کر لی ہے۔ یونیورسٹی کو عالمی درجہ بندی کے 1001 تا 1500 بینڈ میں شامل کیا گیا ہے، جو بین الاقوامی سطح پر اس کی پہلی نمائندگی ہے۔ یہ کامیابی اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے لیے یونیورسٹی کی مسلسل وابستگی اور عزم کی مظہر ہے۔ٹائمز امپیکٹ رینکنگ دنیا بھر کی جامعات کی کارکردگی کا جائزہ سترہ پائیدار ترقیاتی اہداف کی بنیاد پر لیتی ہے، جن میں معیاری تعلیم، صحت و تندرستی، صاف پانی، اختراع، اور بین الاقوامی شراکت داری جیسے عناصر شامل ہیں۔اس درجہ بندی میں شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ زرعی یونیورسٹی نہ صرف تدریسی نصاب اور تحقیق میں بلکہ سماجی رسائی اور کمیونٹی خدمات میں بھی پائیداری کے اصولوں کو مؤثر انداز میں اپنا رہی ہے۔شائع شدہ اعداد و شمار کے مطابق، یونیورسٹی نے مجموعی کارکردگی کے لحاظ سے مخصوص اسکور کی سطح پر کامیابی حاصل کی۔ خاص طور پر ہدف نمبر 2، یعنی “بھوک کا خاتمہ” کے ضمن میں یونیورسٹی کو 201 تا 300 عالمی بینڈ میں شامل کیا گیا، جو دنیا کی سرفہرست 30 فیصد جامعات میں شمار ہوتی ہے۔ یہ درجہ سندھ زرعی یونیورسٹی کے اس مشن کی عکاسی کرتا ہے جو زرعی تعلیم، غذائی تحفظ اور دیہی ترقی کے فروغ سے وابستہ ہے۔علاوہ ازیں، یونیورسٹی نے “صاف پانی و صفائی”، “معیاری تعلیم” اور “صنعت، اختراع و بنیادی ڈھانچہ” جیسے اہداف میں بھی اہم درجہ حاصل کیا ہے، جو ادارے کی تعلیم، تحقیق، آبی وسائل کے انتظام اور زرعی اختراعات میں خدمات کو اجاگر کرتا ہے۔اس کامیابی کے تناظر میں “امپیکٹ رینکنگ کمیٹی” کا اجلاس یونیورسٹی کمیٹی روم میں منعقد ہوا، جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر عبدالمبین لودھی (ڈین فیکلٹی آف کراپ پروٹیکشن اور ڈائریکٹر ایڈوانسڈ اسٹڈیز)، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ جامڑو، ڈاکٹر محمد ابراہیم خاصخیلی، ڈاکٹر ظہیر احمد نظامانی، ڈاکٹر تنویر فتاح ابڑو، رفیق احمد شیخ سمیت دیگر سینئر اساتذہ اور افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر عبدالمبین لودھی نے رینکنگ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ عالمی درجہ بندی میں شمولیت ادارے کے تدریسی و تحقیقی حلقوں کی اجتماعی کامیابی ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کو تعلیمی اصلاحات، بین الشعبہ جاتی تعاون اور تحقیقی سرگرمیوں کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ آئندہ بھی محنت، ہم آہنگی اور معیار پر توجہ دیتے ہوئے یونیورسٹی کو عالمی سطح پر مزید نمایاں مقام دلانے کی کوشش جاری رکھی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ معیاری تعلیم، تحقیق اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ذریعے یونیورسٹی آنے والے سالوں میں امپیکٹ رینکنگ سمیت دیگر عالمی درجہ بندیوں میں مزید بہتری لانے کا پختہ عزم رکھتی ہے۔