(رپورٹ ای این آئی)مائیکنو اسرائیلی محاصرہ توڑ کر غزہ کے پانیوں میں داخل ہونے والا ہیرو۔
گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل چھوٹا سا بحری جہاز مائیکنو (Mikeno) جس کو البیرہ (Al-Bireh) کا نام بھی دیا گیا تھا، اسرائیلی محاصرہ توڑتے ہوئے غزہ کے علاقائی پانیوں (territorial waters) میں داخل ہو گیا۔ 2 اکتوبر 2025 کو جب اس کا آخری بار سگنل بند ہوا، یہ غزہ کے ساحل سے صرف 8 ناٹیکل میل کی دوری پر تھا۔
اس جہاز کی یہ کامیابی انتہائی غیر معمولی ہے۔ اسرائیل نے 2007 سے غزہ پر مکمل بحری، فضائی اور زمینی محاصرہ مسلط کر رکھا ہے۔ اٹھارہ سال بعد یہ پہلا موقع تھا کہ کوئی جہاز غزہ کے پانیوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا، جس سے اسرائیلی نیوی کی صلاحیت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
مائیکنو (Mikeno) ادویات اور بچوں کا فارمولا دودھ لے کر 31 اگست کو بارسلونا سے غزہ کی جانب روانہ ہوا تھا۔ راستے میں اسے خراب موسم، اسرائیلی ڈرون حملوں اور مکینیکل مسائل کا سامنا رہا۔ یہ 7 ستمبر کو تیونس کی بندرگاہ سیدی بو سعید پہنچا، جہاں ہزاروں شہریوں نے اس کا خیر مقدم کیا۔ سفر کے آخری مرحلے میں 28 ستمبر کو یونان کے جزیرے کریٹ سے چل کر فلوٹیلا میں شامل ہوا۔
یکم اکتوبر کی رات کو، جب اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا پر حملہ کیا، اس وقت مائیکنو نے “بریک اوے اسٹریٹجی” اختیار کرتے ہوئے اپنا رخ قبرص کی طرف موڑ لیا اور فلوٹیلا سے الگ ہو کر اپنے سگنل بند کر دیے۔ اسرائیلی نیوی نے سمجھا کہ یہ مشن چھوڑ کر واپس چلا گیا ہے۔
اسرائیل کو اُس وقت دھچکا لگا جب مائیکنو (Mikeno) غزہ کے ساحل سے 22 ناٹیکل میل کی حد کے اندر پہنچ کر دوبارہ اپنے سگنلز کو آن کیا۔ اس کے بعد اسرائیلی کوسٹ گارڈز اور نیوی نے اس پر 20 بار حملے کیے، لیکن یہ جہاز انہیں بار بار چکمہ دے کر نکلتا رہا۔ آخری بار یہ غزہ کے ساحل سے صرف 8 ناٹیکل میل کی دوری پر تھا، جب اس نے پھر اپنے سگنل بند کر دیے۔ اس کے بعد سے اس جہاز کی صورتحال اور اس پر سوار کارکنان کے بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع دستیاب نہیں۔
جہاز پر موجود کارکنوں اور عملے کی فہرست خفیہ رکھی گئی، لیکن فلوٹیلا کی جانب سے یہ بتایا گیا کہ اس جہاز پر ملائیشین کارکن نورال ہدایت محمد امین موجود تھے۔ جہاز کے نامعلوم کپتان کو “غزہ کا محاصرہ توڑنے والا” ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔