محترمہ بیگم رعنا لیاقت علی خان کی پنتیسویں(35) برسی کے موقع پر اپوا سندھ (ہیڈ کوارٹر حیدر آباد ) میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ بعد ازاں بیگم رعنا لیاقت علی خان کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے اپوا سندھ کی عہدیداران نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بیگم رعنا لیاقت علی خان کی شخصیت پاکستانی خواتین کے لیے تعارف کی محتاج نہیں وہ خواتین کےلیے ایک ایسا مینارہ نور تھیں جس کی روشنی میں پاکستان کی ہزاروں خواتین نے ترقی کا سفر طے کیا۔ محترمہ نے خواتین کی تعلیم کے حوالے سے نمایاں کام کئے انھیں پاکستان کی پہلی خاتون وائس چانسلر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس کے علاوہ ان کی قومی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ہلالِ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ اپوا کی تشکیل ان کی زندگی کا قابل فخر کارنامہ ہے اس پلیٹ فارم سے خواتین کی تعلیم، صحت، روزگار کے حوالے سے کئے جانے والے کام مثالی ہیں۔ اپوا سندھ بھی محترمہ کی یاد گار ہے جہاں نہ صرف خواتین کی ترقی کے حوالے سے منصوبہ بندی کی جاتی ہے بلکہ ایک بہترین اسکول میں معیاری تعلیم دی جاتی ہے۔ خواتین کو خود مختار اور بر سر روزگار بنانے کے لیےانڈسٹریل ہوم بھی قائم کئے گئے ہیں۔
اس موقع پر اپوا نیشنل کی پریزیڈنٹ ڈاکٹر تنویر کمال نے ٹیلیفونک خطاب کیا۔ جس میں انھوں نے بیگم رعنا لیاقت علی خان کی شخصیت کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا انھوں نے اپوا سندھ کی عہدیداران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ اپوا سندھ کی کارکردگی سے بہت متاثر ہوئی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ٹیم ہیں میں آپ کے ساتھ ہوں اور آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہوں ۔ہم سب مل کر بیگم صاحبہ کے وژن کو آگے بڑھائیں گے اور قومی ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔
اپوا سندھ کی وائس پریزیڈنٹ رخسانہ روحی نے بیگم رعنا لیاقت علی خان کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ نے خواتین کے لئے 1949ء میں اپوا کے نام سے ایک ایسو سی کی بنیاد رکھی ۔ آپ نے پاکستان کے گورنر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں اور آپ کی زبردست کاوشوں کی بدولت حکومت پاکستان نے آپ کو نشانِ امتیاز سے نواز ا۔
اپوا سندھ کی جنرل سیکریٹری مہر سلطانہ زیدی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں وہ ہمیشہ بلند مقام پر رہتے ہیں۔ آج بیگم رعنا لیاقت علی خان اپنی قومی خدمات کی وجہ سے ہمارے دلوں میں زندہ ہیں اور ہم سب دل کی گہرائیوں سے انھیں خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں۔ تعلیم کے حوالے سے آپ کی کاوشیں ناقابل فراموش ہیں۔ وہ ایک ایسی خاتون تھیں جنھوں نے پاکستانی خواتین کی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کیں۔ قیام پاکستان کے بعد حبس زدہ ماحول میں انھوں نے “اپوا” جیسی تنظیم کا قیام کر کے ماحول کو یکسر تبدیل کر دیا۔ اپوا کے بینر تلے خواتین نے اپنے حقوق حاصل کئے اور تعلیم کے میدان میں کامیابیاں حاصل کیں۔ اس موقع پر اپوا سندھ کی دیگر عہدیداران (فنانس سیکریٹری) معراج النساء ، سوشل سیکریٹری سیما شیخ، ممبر شپ سیکریٹری سلمیٰ بھٹی، اور یوتھ ونگ کی دعائے زہرا راشدی نے بھی خطاب کیا اور بیگم رعنا لیاقت علی خان کی شخصیت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مہر سلطانہ زیدی
جنرل سیکریٹری ۔ اپوا سندھ حیدر آباد