تحریر: عبدالرؤف خان بزم تعلیم ادب حیدرآباد کے زیر اہتمام ایک محفل مسالمہ / منقبتی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت میرپور خاص سے تشریف لائے استاد الشعراء بزرگ شاعر جناب ماہر اجمیری نے فرمائی، ان کے علاوہ میرپور خاص ہی سے محترم پروفیسر نوید سروش اور استاذ الاساتذہ پروفیسر محترم مرزا سلیم بیگ ( حیدرآباد) مہمان خصوصی تھے جبکہ مہمانان اعزازی میں محترم پروفیسر وقار احمد وقار ( حیدرآباد ) محترم خالد داؤد ( ٹنڈو الہیار) شامل تھے۔ نظامت کے فرائض راقم عبدالرؤف خان نے انجام دئیے۔ شعرائے کرام جنھیں اس محفل میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی ان میں میرپور سے محترم حبیب اللہ طبیب اور محترم ذی شان عثمانی کے علاوہ کیڈٹ کالج پٹارو سے محترم پروفیسر رؤف بلال اور حیدرآباد سےمحترم فاروق اطہر سعیدی روح رواں بزم تعلیم ادب ‘ محترم جاوید پارس ‘ بزم شمع ادب کے بانی و روح رواں محترم نیئر صدیقی ‘ محترم مصطفی ایوب ‘ محترم شکیل فیروزآبادی ‘ محترم انس رضا خاکی کے علاوہ راقم الحروف عبدالرؤف خان شامل تھے۔ سامعین کرام میں محترم پروفیسر شفیق الرحمٰن ‘ محترم صابر ایچ راجپوت ‘محترم طارق چوہان ‘ محترم سیف الرحمٰن چوہان ‘ محترم پروفیسر عبدالخالق راؤ ‘ عبدالرحمان ‘ عرفان ‘ منور علی ‘ اشفاق مغل اور سید علی عباس شامل تھے۔سب سے پہلے مہمانان گرامی کو طعام اور چائے پیش کی گئی۔بعد ازاں مشاعرے کا آغاز تلاوت کلام ربانی سے جناب حبیب اللہ طبیب نے کیا۔ اس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ کی سعادت شکیل فیروز آبادی کے حصے میں آئی۔ مسالمہ کے آغاز میں ہی نظامت کار نے شعرائے کرام سے درخواست کی کہ مشاعرے میں صاحبان مسند نشینان کے علاوہ شعرائے کرام تقدیم و تاخیر سے صرف نظر کرتے ہوئے اپنی اپنی جگہ جہاں وہ تشریف فرما ہیں دائیں سے بائیں بالترتیب شرکت فرمائیں گے۔ اس پر تمام شرکائے محفل نے خوشگوار جواب سے نوازتے ہوئے ناظم مشاعرہ کواجازت مرحمت فرمائی۔ سب سے پہلے خاکسار عبدالرؤف خان نے اپنا کلام بحضور حضرت امام علیہ السلام نذر گزارا۔ اس کے بعد طے شدہ فارمولے کے مطابق شعرائے کرام نے جس ترتیب سے اپنا کلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ہے وہ درج ہے۔۔ 2۔۔ جناب فاروق اطہر سعیدی 3…جناب جاوید پارس 4…جناب مصطفیٰ ایوب 5… جناب ذی شان عباسی 6…جناب نئیر صدیقی 7…جناب انس رضا خاکی 8…پروفیسر بلال رؤف 9…جناب شکیل فیروز آبادی 10…جناب حبیب اللہ طبیب اس کے بعد مسند نشینان کو دعوت کلام دی گئی 11.خالد داؤد ( مہمان اعزازی) 12.پروفیسر وقار احمد وقار (مہمان اعزازی) 13.پروفیسر نوید سروش (مہمان خصوصی ) اس موقع پر مہمان خصوصی پروفیسر مرزا سلیم بیگ کو دعوت خطاب دی گئی انھوں نے اپنے مختصر مگر جامع خطاب میں سانحۂ کربلا پر روشنی ڈالی اور مشاعرے میں شعراء و سامعین کرام کے نظم و ضبط اور منتظمین کے کردار کو سراہا اور اس کامیاب ترین محفل پر مبارک باد پیش کی اس کے بعد باری تھی صاحب صدر محترم ماہر اجمیری صاحب کی۔ انھوں نے بھی مختصر صدارتی خطاب میں اس کامیاب مسالمے کے انعقاد پر بزم تعلیم ادب کے ارکان و منتظمین کو مبارک باد پیش کی اور تمام شعرائے کرام کو خوب صورت کلام پیش کرنے پر سراہا۔پھر اپنا خوبصورت اور دل کش کلام نذر سامعین فرمایا۔آخر میں بزم تعلیم ادب کے روح رواں فاروق اطہر سعیدی صاحب نے مہمانان گرامی کی آمد اور مسالمے کو انتہائی کامیابی سے ہمکنار کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا اور محفل کے اختتام کا اعلان کیا۔ یوں یہ تقریب تقریبأ رات پونے ایک بجے اختتام کو پہنچی۔