*شہری علاقوں کے ندی نالے ابل پڑے*
(رپورٹ سٹی اڈیٹر ڈاکٹر عبدالرحیم)
پانی گھروں میں داخل ہونے کے ساتھ ذرائع آمدروفت کے راستے بند ہوچکے ہیں شہری حکومت کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت کو ایمرجنسی بنیادوں پر ٹھوس اور مربوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
بارش کا گندا پانی گھروں میں داخل ہونے سے وبائی امراض جنم لے سکتے ہیں۔`
یومیہ اجرت کمانے والوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے ۔
`گندگی اور غلاظت کے ڈھیر لگ چکے ہیں ۔
کراچی سے محبت کرنے والے دعویدار سیاسی جماعتیں اور نام نہاد این جی اوز پورے منظرنامہ سے غائب
شہریوں کی موٹرسائیکلیں۔ کاریں، اور ذرائع آمدروفت کی درجنوں ٹرانسپورٹ نالے میں بہہ چکی ہیں۔
ملک کا سب سے بڑا شہر اور اس کی آبادی کمپرسی کا شکار۔ پرائیّوٹ اسکولز کی جانب سے بچوں کی چھٹیاں دینے میں تذبذب کا شکار۔ فیکٹریز اور دفاتر میں کام کرنے والے ورکرز اپنی مدد آپ کے تحت راستے تلاش کر رہے ہیں۔_`
ایسے میں کوئی ریسکو ٹیمیں اور عملہ کہیں کام کرتا دکھائی نہیں دے رہا۔ اس فوری طور پر مثبت لائحہ عمل اختیار نا کیا گیا تو اس بدانتظامی کا فائدہ سماج دشمن عناصر اور اسٹریٹ کرمنلز اٹھا سکتے ہیں۔