(سٹی اڈیٹر ڈاکٹر عبدالرحیم)
*اربن فلڈنگ شہریوں کے لیے ایک نیا عذاب*
کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں میں بارش نے ایک بار پھر انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔ چند گھنٹوں کی بارش کے بعد ہی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں، گاڑیاں ڈوب گئیں اور شہریوں کو گھنٹوں پانی میں پھنسے رہنا پڑا۔
ماہرین کے مطابق یہ صورتحال اربن فلڈنگ کہلاتی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ ناقص نکاسی آب کا نظام اور نالوں پر قائم تجاوزات ہیں۔ بارش کے پانی کے لیے قدرتی گزرگاہیں بند ہو چکی ہیں، جس کا خمیازہ شہری ہر سال بھگتتے ہیں۔
اربان فلڈنگ کے نتیجے میں نہ صرف روزمرہ زندگی مفلوج ہوجاتی ہے بلکہ بجلی کے حادثات، بیماریاں اور ٹریفک جام جیسے مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔ شہری سوال کر رہے ہیں کہ ٹیکس دینے کے باوجود حکومت اور بلدیاتی ادارے نکاسی آب کے مستقل حل کی طرف کیوں نہیں بڑھتے؟
پاکستان میں شہری منصوبہ بندی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر جدید اربن پلاننگ اور بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے منصوبے نہ بنائے گئے تو مستقبل میں یہ مسئلہ مزید سنگین ہو جائے گا۔