سرگودھا (بیورو رپورٹ) سرگودھا کے تاجروں نے ٹیکس وصولی کے حوالے سے نئے ایف بی آر قوانین کو معیشت کے خلاف اقدام قرار دیا اور مسترد کر دیا کیونکہ یہ شق تاجر برادری کا معاشی قتل ہے اور اگر 37 اے 37 بی کے تحت ٹیکس وصول کرنے کی کوششیں کی گئیں تو وہ بھی سخت قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے ان خیالات کا اظہار خواجہ یاسر قیوم صدر سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے چیمبر میں منعقدہ ایک احتجاجی اجلاس میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا 37 اے 37 بی جیسے قانون بنا کر ملکی معاشی ترقی کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اب ایسا محسوس ہوتا ہے ایسے قانون بنا کر ہماری صنعتیں اور کاروبار بیرون ملک منتقلی کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ بجٹ میں ریل اسٹیٹ پر ٹیکسز کی بھرمار کر دی گئی ہے جبکہ یہ کاروبار پہلے ہی تباہی کے دہانے پر تھا نئے بجٹ میں مزید گلا گھونٹ دیا گیا اور اس سال یہ تحفہ دے دیا گیا ہے کہ ڈی سی ریٹ بڑھا دیا گیا ہے مارکیٹ گر رہی ہے ڈی سی ریٹ بڑھا دیا ہے، حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے۔ ایف بی آر کی نئی شق کے تحت کسی کاروباری کے لین دین کو مشکوک قرار دے کر گرفتار کیا جا سکے گا یہ سراسر ناانصافی ہے۔ تاجر اسے کسی بھی طرح تسلیم نہیں کریں گے۔ ان کے خلاف جو بھی اقدام اٹھانا پڑا گریز نہیں کریں گے انہوں نے کہا 98 پرسنٹ رجسٹرڈ ٹیکس گزار اپنا ٹیکس ادا کر رہے ہیں بجائے اس کے کہ جو ٹیکس ادا نہیں کر رہے انہیں پکڑیں جبکہ تمام ٹیکس دہندگان کو اس شق کے تحت ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام چیمبرز اس کریٹیکل ایشو پر اس بات پر متفق ہیں کہ 37 اے اور 37 بی کے نفاذ سے پاکستان میں کوئی بھی کاروبار کے قابل نہیں رہے گا اور لوگ کاروبار بند کر دیں گے۔ انہوں نے کہا تمام تاجر برادری متحد ہے۔ ہمیں ایسی کاروبار دشمن پالیسیز ہرگز قابل قبول نہیں ہیں۔ ایف بی آر کے اہلکار چھاپے ماریں گے تو ہم تماشائی نہیں بنیں گے ہم بھرپور مخالفت کریں گے، ہمارے پاس شٹر ڈاؤن پاور ہے تاجر برادری بلیک میلنگ برداشت نہیں کرے گی۔ اجلاس میں میاں طارق یعقوب، ندیم خاور، خواجہ نعیم کپور، راؤ طارق، آصف وہڑہ، خواجہ شفیق الرحمن، مرزا فضل الرحمن، قیصر اقبال، مختار مرزا، مرزا سلیمان، ملک عرفان حیدر، ملک عابد، خرم جبار وڑائچ، ضیاء امین شیخ اور زاہد قریشی کے علاوہ بڑی تعداد میں ممبران سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے شرکت کی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔