حیدرآباد( مجاھد عزیز ) پاکستان کے معروف افسانہ نگار اور ماہر تعلیم پروفیسر شکیل احمد خان نے کہا ہے کہ لاہور کے بعد حیدرآباد وہ واحد شہر ہے جہاں اردو کے فروغ کے لیے زیادہ کام ہوا ہے۔میں حیدرآباد شہر سے ہوں اور حیدرآباد ہمیشہ حیدرآباد ہی رہے گا حیدرآباد نے ہمیشہ بہترین افراد پیدا کئے ہیں،جن میں فنون لطیفہ سے وابسطہ افراد بھی شامل ہیں۔ قابل اجمیری حیدرآباد کے وہ واحد شاعر تھے جنہوں نے فیض احمد فیض کی طرح انقلابی شاعری کرکے خود کو دیگر شعراء سے الگ کرکے ایک بلند مقام بنایا وہ پریس کلب میں اپنی دو کتابوں کیکٹس (افسانوی مجموعہ) اور حیدرآباد (سندھ) میں اردو ادب کا تحقیقی اور تنقیدی جائزہ (مقالہ برائے پی ایچ ڈی) کی تقریب سے خطاب کر رہے تھےتفصیلات کے مطابق حلقہ علم و دانش حیدرآباد کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب آڈیٹوریم میں پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد خان کے افسانوں کے مجموعے “کیکٹس” اور تحقیقی مقالہ بہ عنوان “حیدراباد سندھ میں اردو نثری ادب” کی تقریب اجراء و گفتگو منعقد کی گئی۔
جس کی صدارت سابق صدر شعبہ اردو سندھ یونیورسٹی جامشورو پروفیسر مرزا سلیم بیگ نے کی جبکہ مہمانان خصوصی میں سابق پروفیسر شعبہ اردو سندھ یونیورسٹی جام شورو پروفیسر ڈاکٹر سید عتیق احمد جیلانی، پروفیسر ڈاکٹر مرحب قاسمی اور مصطفی بلال ٹاؤن چیئرمین میاں سرفراز ٹاؤن شامل تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام ربانی سے کیا گیا جس کی سعادت حیدرآباد کے معروف قاری عبداللہ جاوید نے حاصل کی جبکہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم محمد اذان نے پیش کی۔بعد ازاں ادبی تنظیم حلقہ علم و دانش کے بانی چیئرمین پروفیسر شفیق الرحمان نے تقریب میں آنے والے تمام مہمانوں کو باضابطہ طور پر خوش امدید کہا۔جس کے بعد صدر محفل مصنف اور مہمانان خصوصی کی خدمت میں اجرک اور پھولوں کے تحائف پیش کیے گئے۔کراچی سے تشریف لائے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار دانش، پروفیسر ڈاکٹر مرحب قاسمی، عشرت علی خان، قمر مشتاق اور پروفیسر محمد اسامہ صدیقی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے افسانوی مجموعے کیکٹس اور تحقیقی مقالے حیدرآباد سندھ میں اردو نثری ادب کو کامیاب کتب قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر شکیل احمد خان کی کاوشوں کو سراہا۔تقریب میں حیدرآباد شہر کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی معززین اور ادیبوں نے شرکت کی جن میں پروفیسر نوید سروش(میرپور خاص) پروفیسر عبدالحمید شیخ (کراچی) پروفیسر انس شیخ (کراچی) راؤ مظہر (خانیوال) حکیم شکیل (کراچی) بلال رئوف (پٹارو) محمد بلال (کراچی) عارف رزمی، احسن ناغڑ، ڈاکٹر رضوانہ انصاری، وقار احمد وقار، خالد داؤد قائم خانی (ٹنڈو الہیار) پروفیسر آصف ظہوری, پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد خان,شاعر عبدالرئوف، پروفیسر مسعود الرحمان, پروفیسر جی ایم اصغر, ایاز مراد چنا, پروفیسر نیر امین, ایڈوکیٹ عابد علی عابد, عمران نور, جاوید پارس, پروفیسر آصف الطاف, پروفیسر صابر فیاض،پروفیسر حسن راشد، سینئر صحافی ریاست علی ناغڑ، سردار شیخ، عبدالخالق شیخ سمیت دیگر معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔نظامت کے فرائض حلقہ علم دانش کے جنرل سیکرٹری جنید ابن سیف نے ادا کیے جبکہ حیدرآباد کے معروف شاعر فاروق اطہر سعیدی اور کاظم حسنی نے منظوم پیش کیے۔تقریب کا اہتمام حلقہ علم و دانش حیدرآباد کے بانی چیئرمین پروفیسر شفیق الرحمان، صدر پروفیسر عطاء اللہ خان، نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر ہشام سعید، جنرل سیکرٹری جنید ابن سیف، جوائنٹ سیکرٹری محمد احمد اعوان، فنانس سیکریٹری محمد عارف رضا، سیکرٹری نشر و اشاعت مجاہد عزیز نے مصطفیٰ بلال ٹاؤن چیئرمین میاں سرفراز ٹاؤن کے تعاون سے کیا۔