منڈی بہاوالدین ( میاں شریف زاہد )حدیقہ کیانی کے مطابق ہمارے معاشرے کے لوگ وقت سے پہلے بوڑھے ہو رہے ہیں اور اکثریت ساٹھ سال کے گرد پہنچتے ہوے پروڈکٹو لائف کی بجاے زندگی بھر محنت سے کمایا گیا پیسہ ہسپتالوں اور ادویات بنانے والی کمپنیوں کی نظر کرتے ہوے بیماریوں اور لاچارگی کی کیفیت میں گزارتے نظر آ رہے ہیں انکے مطابق بد قسمتی سے زرعی ملک اور زرخیز زمین ہونے کے باوجود ہمارے معاشرے کے اکثریت لوگ جسم کے لیے ضروری خوراکی اجزا کی کمی کا شکار نظر آتے ہیں، ملکی آبادی کی 80 فیصد خواتین زنک اور آئرن کی شدید کمی کا شکار ہیں جو روزانہ ایک چمچ میتھی کے بیج سے پوری رہتی ہے۔
ملکی آبادی کی بڑی تعداد وٹامن سی کی کمی سے کئی صحت کے مسائل سے دو چار ہے جو گھر یا کھیت میں امرود کا سو روپے کا پودا لگا کر چائنہ لیمن ٹماٹر وغیرہ سے گھر بھر کے لیے آسانی سے روزانہ کی ضرورت پوری کی جا سکتی ہے جبکہ اسکی کمی پوری کرنے کے لیے ادویات اور چہرے و جلد کے مسائل وقتی حل کرنے کریموں ادویات کا پاکستان کا سالانہ بجٹ دیکھ کر پریشان ہو جاتے ہیں،
روزانہ دو سو کے سگریٹ پینے والے سو روپے کا فروٹ گھر لے جائیں تو درجنوں مسائل و پریشانیاں ختم ہو سکتی ہیں
انکے مطابق ہمارے صحت کے مسائل کی بنیادی وجہ لوگوں کی صحت کے حوالے سے عدم دلچسپی اور ہر مسلے کا حل ادویات میں تلاش کرنا ہے جبکہ ہمارے ملک میں فروٹس اور سبزیاں ادویات سے کہیں سستی ہیں۔انکے مطابق ہمارے ملک کی آبادی سگریٹ اور اس سے ہونے والے صحت کے علاج کی رقم کو اگر پھلوں کے استعمال کی طرف موڑ دے اور روزانہ صرف آدھا گھنٹہ ورزش و یوگا کے لیے نکال لے تو ہر گھر کی ادویات و صحت کے مسائل۔پر خرچ ہونے والی رقم اور ہر انسان کی ایوریج پروڈیکٹو لائف کی آمدن ان اخراجات پھلوں پر ہونے والے اخراجات سے کہیں زیادہ ہے۔ انکے مطابق ہماری برصغیر کی زمین کی خوراک اجزاء ضروریہ سے بھر پور ہے پھر بھی عوام غلط طریقہ سے سبزیاں پکانے اور ضرورت کی بجاے ذائقہ کے لیے کھانے کی وجہ سے شدید صحت کے مسائل سے دوچار ہیں اور سب سے زیادہ فارغ وقت ہماری عوام کے پاس ہے جنکے پاس ایک ایک۔منٹ ضائع کرنے کا وقت نہیں وہ باقاعدگی سے ورزش کرتے معاشرے نظر آتے ہیں اور ہماری عوام کے پاس دن رات وقت ہونے کے باوجود جسمانی و ذہنی صحت کے لیے ورزش کرنے کو آدھا گھنٹہ بھی وقت نہیں ہے۔
انکے مطابق زندگی اور جسم اللہ کی طرف سے دی گئی نعمت ہے جسکا خیال رکھنا ہر انسان پر فرض ہے اور انسان کے پاس اسکی سب سے قیمتی چیز اسکی صحت ہے۔انھوں نے اپنی فزیکل و مینٹل فٹنس کی بنیادی وجوہات میں بطور خوراک پھلوں اور سٹیم سبزیوں کا زیادہ استعمال ذائقہ کی بجاے صحت اور جسمانی ضرورت کو مد نظر رکھ کر کھانا پینا روزانہ ورزش اور اپنی طرف سے پوری کوشش کے بعد اللہ جس حال میں رکھے اس حال میں اللہ کریم کا شکر گزار رہتے ہوے امحنت پوری ایمانداری سے ہمیشہ جاری رکھنے میں بتایا ہے۔