حیدرآباد ( رپوٹ عمران مشتاق ) آئ بی اے ٹیسٹ پاس، PST/JST…2021 امید واروں بی بی غلام زہرہ ، سعدیہ بختاور، حمیرہ عمران، ثمینہ لغاری، اور سونیا شیخ نے حکومت سندھ اور وزیر تعلیم سید سردار شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ حیدرآباد کے ٹیسٹ پاس امید واروں کو نظر انداز کر نے کے بجائے انہیں مستقل ملازمت فراہم کی جاے۔ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ نے امید واروں کا ٹائم پیریڈ ختم کر کے ظلم کی ایک نئ تاریخ رقم کی ہے۔۔۔یہ عمل شرمناک اور ہمارے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔۔۔ اس سلسلے میں ہمارے ساتھی امید واروں کا کراچی پریس کلب کے باہر باہر احتجاج جاری ہے۔۔۔۔ انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ میں 33فیصد مارکس حاصل کرنے والے امید واروں کو ملازمت فراہم کی ہے۔۔۔ لیکن حیدرآباد والوں کو گھر بھیج دیا ہے۔۔۔۔ ہم اوور ایج ہو چکے،،اب کسی بھی ملازمت کے اہل نہیں رہے، انہوں نے کہا کہ ہم سردار شاہ۔ شرجیل میمن سمیت تمام وزراء سے مل کر درخواست کرچکے ہیں۔۔ لیکن سب ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔۔۔۔ امید واروں نے کہا کہ 8 دن تک کراچی اسمبلی اور پریس کلب کے پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔۔ لیکن اس کو بھی اہمیت نہیں دی۔۔۔ سندھ کی بیٹیوں کو ملازمت دینے کے بجائے، انہیں خوار کیا جا رہا ہے۔ جو کہ پیپلز پارٹی کے منشور کے خلاف ہے۔۔۔۔۔ امید واروں نے التجا کی، کہ40. فیصد سے اوپر کے نظر انداز کئے گئے امید واروں کو ملازمت فراہم کی جاے۔ ٹائم پیریڈ کو 30,دسمبر 2025تک بڑھایا جائے،2021, کی ریکروٹمنٹ پالیسی میں ترمیم کرکے تعلقہ کی سطح سے ضلعی یا صوبائی سطح پر لایا جائے تاکہ تمام اہل امید واروں کو ملازمت فراہم کی جاسکے۔ مالی سال کے بجٹ میں SNE منظور کر کے تمام وزیٹنگ امید واروں کو ملازمت فراہم کی جائے۔۔۔ بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔!!