حیدراباد (رپورٹ عمران مشتاق) قومی تحفظ دفاع براۓ بین المذاہب ہم أہنگی ضلع حیدراباد کے وائیس چئیرمین یاسین بلوچ نے ایک بیان میں حالیہ بارشوں میں بلدیاتی نمائندگان مئیر ٹاؤن و یوسی چئیرمینز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہاکہ ماہانہ کروڑوں روپے فنڈز ملنے کے باوجود شہری پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی سیوریج سمیت بنیادی سہولیات سے محروم ہیں تین دن گزرنے کے باوجود شہر کے کئ علاقوں سے بارش کے پانی کی نکاسی تاحال ممکن نہ ہوسکی لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئیے ہیں یاسین بلوچ نے کہاکہ ہر ایک یوسی چئیرمین کو 12 لاکھ اور ٹاؤن چئیرمین کو 2 کروڑ روپے ماہانہ فنڈز ملتا ہے وہ کہاں خرچ ہوتا ہے کسی کو خبر نہیں ہر طرف لوٹ کھسوٹ اور کربشن کا بازار گرم ہے شکایات کے باوجود ان کے خلاف کوئ کاروائ عمل میں نہیں لائ جاتی بلدیاتی نمائندے عوامی مسائل حل کرنے کے بجاۓ مسائل میں اضافہ کا سبب بن رہے ہیں قومی خزانے پر بوجھ ہیں یاسین بلوچ نے کہاکہ سجل سرمست ٹاؤن کی یونین کونسل 104 کے چئیرمین مومن خان کی عدم توجہی کے باعث اہم ترین ابادی گلشن حالی کئ ماہ سے سیوریج کے مسائل سے دوچار ہے سیوریج کا پانی سڑکوں پر کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہورہی ہے حتی کہ لوگوں کا پیدل چلنا تک محال ہوگیا ہے مئیر بلدیہ اور ٹاؤن چئیرمین کو بار بار شکایت کرنے کے باوجود اس مسئلے کے حل کی جانب کوئ توجہ نہیں جارہی جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں میں یوسی اور ٹاؤن چئیرمین کے غیر مناسب رویہ کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے یاسین بلوچ نے حیسکو چیف کی جانب سے تین روز تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے اعلان کے باوجود شہر کے کئ علاقوں میں گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کرنے کے عمل کو عوام کے ساتھ مذاق قرار دیا. ان کا کہنا تھاکہ کئ کئ روز گزر جانے کے باوجود خراب ٹرانسفارمرز کو اتارا نہیں جاتا درست کرنے کے لئیے ہزاروں روپے بھتہ مانگا جاتا ہے ہر طرف مافیاء کا راج ہے یاسین بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ بلدیاتی نمائندوں کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کا ایک اور موقع دیا جاۓ بصورت دیگر بلدیہ ٹاونز اور یوسی سطح پر ایڈمنسٹریٹرز تعینات کئیے جائیں تاکہ قومی خزانے کو بھاری نقصان عوام کو ذہینی اذیت سے بچایا جاسکے ۔