کراچی (رپورٹ حسین سومرو) تھانہ ڈیفنس کی حدود علاقہ قیوم آباد سے کمسن بچے بچیوں سے زیادتی کرنے والا درندہ صفت انسان کو عوام نے دھر لیا، ملزم شبیر احمد شربت والا رہائشی علاقے میں کرائے پر اکیلا رہتا تھا جو بچیوں کو بہلا پھسلا کر اپنے کمرے میں لے جاتا تھا اور زیادتی کے دوران ویڈیوز بناتا تھا۔ یو ایس بی میں محفوظ ویڈیوز بچی کے ہاتھ آئی تو محلے میں مقامی کمیونیکیشن شاپ پر فروخت کرنے لگی جس کے نتیجے میں درندہ صفت انسان بے نقاب ہوگیا ، اہل محلہ نے پکڑ کر مار پیٹ شروع کر دی ، عوام مارتے ہوئے یوسی آفس لے آئے جہاں ملزم کو تھانہ ڈیفنس پولیس کے حوالے کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ ڈیفنس کی حدود میں واقع علاقہ قیوم آباد سیکٹر سی گلی نمبر اٹھارہ میں بدھ کی شام واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک بارہ سالہ بچی یو ایس بی لے کر محلے کی ایک شاپ پر آئی اور ڈیوائس فروخت کرنے لگی ، دکاندار نے ڈیمانڈ پوچھی تو بچی نے کہا آپ خود ہی بتا دیں کتنے پیسے ملیں گے، دکاندار نے یو ایس بی چیک کرنے کے لئے کمپیوٹر میں لگائی تو اس میں ساٹھ سے زائد فحش ویڈیوز محفوظ پائی گئیں جو محلے کی کمسن بچیوں کے ساتھ زیادتی کی تھیں دکاندار نے ساری ویڈیوز کاپی کر کے ڈیوائس بچی کو واپس کر دی اور معززین علاقہ کو خبر کر دی جس کے بعد شربت فروش درندہ صفت شبیر احمد جب رات کو گھر پہنچا تو اہل محلہ نے اسے دھر لیا اور خوب مار پیٹ کر کے غصہ نکالا اور مارتے مارتے یوسی آفس لے گئے جہاں پولیس کو کال کی گئی اور تھانہ ڈیفنس پولیس کے حوالے کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم شبیر احمد کرائے کے مکان میں اکیلا رہتا ہے اس کا آبائی گاوں ایبٹ آباد اور یہاں شربت کا ٹھیلہ لگاتا ہے۔ اہل محلہ نے مار پیٹ کے دوران ملزم سے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ ملزم نے ساٹھ سے زائد بچیوں کے ساتھ زیادتی کی اور ویڈیوز بنائی ہیں ملزم کے خلاف ابتدائی تفتیش کے نتیجے میں تین مقدمات درج کئے جا چکے ہیں اور مزید تفتیش بھی جاری ہے دریں اثناء ملزم کا مالک مکان مقامی اسکول میں ٹیچر ہے اور پولیس نے مالک مکان کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے جبکہ کرائے پر مکان فراہم کرنے والے اسٹیٹ ایجنٹ کی بھی تلاش ہے۔