حیدراباد ( رپوٹ عمران مشتاق ) پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والۓ یوسی چئیرمینز عزیر خان مومن خان اظہر شیخ اپاء افروز شورو مسرت اقبال محمد عابد قریشی اور دیگر نے حیدراباد پریس کلب میں پریس کرتے ہوۓ پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو سے مطالبہ کیاکہ وہ نااہل مئیر بلدیہ حیدراباد کو ان کے عہدہ سے ہٹا کر کسی اہل اور عوامی مسائل کا ادراکرکھنے والے فرد کو مئیر بلدیہ کے عہدہ پر تعینات کریں کاشف شورو کے مئیر بلدیہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد حیدراباد شہر کھنڈرات کانظر پیش کررہا ہے اہم شاہراہوں سمیت عام سڑکیں جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ایچ ایم سی کے پاس اربوں روپے فنڈز ہونے کے باوجود شہری سطح پر کوئ خاطر خواہ ترقیاتی کام نہ کراۓ جاسکے واٹر اینڈ سیوریج کے معاملے میں مئیر بلدیہ کی انتہائ ناقص کارکردگی ہے ادھا شہر پینے کے صاف پانی سے محروم ہے حسین اباد فلٹر پلانٹ کے ذریعے دریا سے براہ راست بغیر فلٹر شدہ پانی حسین اباد اور لطیف اباد کے عوام کو سپلائ کیا جارہا ہے جبکہ مئیر بلدیہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے اپنے من۔پسند ٹھیکداروں کو نواز رہے ہیں مییر نے تمام۔ٹاون چئیرمینز کے اختیارات اپنے قبضے میں لے رکھے ہیں۔ایچ ایم سی کی تقسیم کے بعد ٹاونز کے حصے میں انے والی کوئ ایک پراپرٹی کسی ٹاون کے حوالے اب تک نہیں کی گئ تمام ٹیکسیز پر ایچ ایم سی کی اجارہ داری اج بھی قائم ہے میونسپل کمشنر کی 18 گریڈ کی پوسٹ پر مئیر بلدیہ نے اپنا ذاتی ملازم بیٹھایا ہواہے جو دفتر اتا ہی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ کاشف شورو نے اپنے اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ وہ صرف پی ایس 60 کے مئیر ہیں شاید وہ بھول رہے ہیں کہ وہ حیدراباد کے مئیر ہیں انہوں نے کہاکہ حیدراباد کے 9 ٹاونز میں کسی ٹاون چئیرمین کو ترقیاتی کاموں کے لئیے کوئ فنڈ نہیں دیا گیا انہوں نے کہاکہ بجٹ اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے جب بجٹ پر بات کرنی چائیے تو ان کے مائیک بند کردئیے. بائیکاٹ کرنے پر مئیر نے اپنا کوئ نمائندہ اپوزیشن سے بات جیت کے لئیے نہیں بھیجا عددی اکثریت کی بنیاد پر شور شرابا میں بجٹ منظور کرایا گیا جب مئیر سے ان کی کارکردگی پر بات کریں تو وہ سندھ حکومت کی کارکردگی دہرانے لگتے ہیں اربوں روپے کے ترقیاتی کام کہاں کراۓ ہیں یہ سوال پوچھنا بنتا ہے مئیر اٹو بھان روڑ جوکہ سندھ حکومت نے عوام کے ٹیکسوں کی رقم سے بنوایا ہے اس کا کریڈیٹ بھی خود لینا چاہتے ہیں سندھ حکومت صرف سیلری کی مدمیں پیسہ دیتی ہے البتہ 9 ٹاونز میں ایک سچل سرمست ایسا ٹاون ہے جسے ماہانہ دو کروڑ روپے علحیدہ سے ملتے ہیں یہ رقم کیوں ملتی ہے اس کا کوئ جواب نہیں دیا جاتا ڈینگی وائرس وباء کی صورت اختیار کرچکا ہے ڈی ایچ او کے پاس ادویات کا فقدان ہے ہمارے یوسی چییرمینز مچھر مار اسپرے کرا رہے ہیں